اردو

urdu

آرمینیا جنگ بندی کی خلاف ورزی کررہا ہے: آذربائیجان

By

Published : Oct 11, 2020, 2:44 AM IST

آذربائیجان کی افواج کے درمیان 27ستمبر سے ناگورنو قرہباخ علاقہ میں ایک علاقہ پر قبضہ کے لئے پرتشدد جدوجہد جاری ہے۔۔ اس لڑائی میں اب تک دونوں طرف سے کئی لوگوں کی موت ہوچکی ہے۔

sfd
fsd

آذربائیجان کی وزارت دفاع نے سنیچر کو ایک بیان جاری کرکے کہاکہ آرمینیا مسلسل جنگ بندی کی خلاف ورزی کرکے فائر نگ کررہا ہے۔ آذربائیجان نے جوابی کارروائی کی وارننگ بھی جاری کی ہے۔

آذربائیجان کی وزارت دفاع نے بیان میں کہا کہ جنگ بندی پر رضامندی کے باوجود آرمینیا کی فوج اگدھارا۔تارتر اور فضولی۔جبرل کی سمت میں حملے کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ اسی وقت آرمینیا کی فوج ہمارے علاقہ کی بستیوں کو نشانہ بناکر حملے کررہی ہے۔ ہماری فوج آرمینیا کی فوج کے خلاف کارروائی کررہی ہے۔

روس کی ثالثی کے بعد دونوں ممالک کے مابین جمعہ کی نصف رات سے ہی جنگ بند نافذ ہوگئی ہے۔

دراصل آرمینیا اور آذربائیجان کی افواج کے درمیان 27ستمبر سے ناگورنو قرہباخ علاقہ میں ایک علاقہ پر قبضہ کے لئے پرتشدد جدوجہد جاری ہے۔۔ اس لڑائی میں اب تک دونوں طرف سے کئی لوگوں کی موت ہوچکی ہے۔

آذربائیجان نے جزوی طورپر ملک میں مارشل لا نافذ کردیا ہے۔ آذربائیجان نے اپنے ہوائی اڈوں کو تمام بین الاقوامی پروازوں کے لئے بند کردیا ہے۔ صرف ترکی کو اس سے چھوٹ دی گئی ہے۔ ترکی نے کھلے طورپر آذربائیجان کو حمایت دینے کا اعلان کیا ہے۔

خیال رہے کہ آرمینیا اور آذربائیجان دونوں ہی ملک سابق سوویت یونین کا حصہ تھے، لیکن سوویت یونین کے ٹوٹ جانے کے بعد دونوں ملک آزاد ہوگئے اور اس کے بعد دونوں ممالک کے مابین نگارنو۔کرباخ علاقہ پر تنازعہ ہوگیا۔ وونوں ممالک اس پر اپنا حق جتاتے ہیں۔

بین الاقوامی قوانین کے تحت اس 4400مربع کلومیٹر علاقہ کو آذربائیجان کا اعلان کیا جاچکا ہے لیکن یہاں آرمینیائی نزاد لوگوں کی آبادی زیادہ ہے۔

اس کی وجہ سے دونوں ممالک کے مابین 1991سے ہی جدوجہد جاری ہے۔ 1994میں روس کی ثالثی سے دونوں ممالک کے مابین جنگ بندی نافذ ہوچکی تھی لیکن اسی وقت سے دونوں ممالک کے مابین چھوٹی موٹی لڑائی چل رہی ہے۔ دونوں کے ممالک کے مابین سے اسی وقت سے 'لائن آف کنٹیکٹ' ہے لیکن اس بر جولائی سے حالات خراب ہوگئے ہیں۔ اس علاقہ کو ارتسخ کے نام بھی جانا جاتا ہے۔

امریکہ، روس، رجرمنی اور فرانس سمیت کئی دیگر ممالک نے دونوں فریقین سے امن کی اپیل کی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details