اردو

urdu

ETV Bharat / international

جرمن انتخابات میں انجیلا میرکل کی پارٹی کو شکست

اتوار کو ہونے والے عام انتخابات کے نتائج کے مطابق جرمنی کی سوشل ڈیموکریٹک پارٹی(ایس پی ڈی) کم مارجن سے آگے رہی ہے، تمام 299 حلقوں کی گنتی سے پتہ چلتا ہے کہ سوشل ڈیموکریٹس نے 25.7 فیصد ووٹوں کا ساتھ سب سے بڑا حصہ حاصل کیا جبکہ سبکدوش ہونے والی چانسلر اینگلا مرکل کی پارٹی کرسچن ڈیموکریٹک یونین (سی ڈی یو) کو 24.1 فیصد ووٹ حاصل کی ہے۔ حکومت بنانے کے لیے اب ایک اتحاد کی ضرورت ہو گی۔

Social Democrat Chancellor candidate Olaf Schulz
سوشل ڈیموکریٹس کے چانسلر کے امیدوار اولاف شولز

By

Published : Sep 27, 2021, 1:41 PM IST

جرمنی کے وفاقی انتخابات کے ابتدائی نتائج میں سوشل ڈیموکریٹک پارٹی نے ووٹوں کا سب سے بڑا حصہ حاصل کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔

بائیں بازو کی جماعت سوشل ڈیموکریکٹس 25.7 فیصد ووٹس حاصل کرکے انجیلا میرکل کی کرسچن ڈیموکریٹک یونین (سی ڈی یو) سے آگے رہی جس نے 24.1 فیصد ووٹ حاصل کیے۔

جرمنی کے الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ کے مطابقہ سوشل ڈیموکریٹس کو 25.7 فیصد ووٹ کے ساتھ معمولی برتری حاصل ہے جبکہ انجیلامرکل کی جماعت سی ڈی یو اور سی ایس یو کو 24.1 فیصد ووٹ ملے ہیں جبکہ گرین پارٹی کو 14.8 ، فری ڈیموکریٹک پارٹی (ایف ڈی پی) 11.5 ، اے ایف ڈی 10.5 فیصد ووٹ حاصل کرسکی ہے۔

جرمنی کے وفاقی انتخابات کے نتائج

حکومت بنانے کے لیے اب ایک اتحاد کی ضرورت ہو گی۔

اس سے قبل سوشل ڈیموکریٹس کے چانسلر کے امیدوار اولاف شولز نے کہا کہ یہ نتیجہ بہت واضح مینڈیٹ ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ہم جرمنی کے لیے ایک اچھی اور عملی حکومت تشکیل دیں۔

وفاقی انتخابات میں بدترین کارکردگی کے باوجود انجیلا میرکل کی یونین بلاک نے کہا کہ وہ حکومت بنانے پر بات چیت کے لیے چھوٹی جماعتوں تک رسائی کرینگی، جبکہ میرکل ایک نگراں کردار پر رہیں گی جب تک کہ کسی جانشین کا حلف نہیں لے لیا جاتا۔

جرمنی کے الیکشن میں چانسلر بننے کے خواہشمند شولس اور لاشیٹ اتحادی حکومت بنانے پر نظریں جمائے ہوئے ہیں۔

میرکل کی کنزرویٹیو پارٹی کے چانسلر کے امیدوار آرمین لاشیٹ کا کہنا تھا کہ انتخابات میں کانٹے کا مقابلہ ہوا اور اشارہ دیا کہ کنزویٹو ابھی شکست تسلیم کرنے کو تیار نہیں ہے۔

سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے کارکن جشن مناتے ہوئے

لاشیٹ نے حامیوں سے کہا کہ ہم یونین کی قیادت میں حکومت بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے ، کیونکہ جرمنی کو اب مستقبل کے لیے ایسے اتحاد کی ضرورت ہے جو ہمارے ملک کو جدید بنائے۔

جرمن میڈیا کے مطابق الیکشن کے حتمی اور سرکاری نتائج آئندہ کچھ روز میں سامنے آجائیں گے مگر نئی حکومت کی تشکیل اور چانسلر کے چناؤ میں کئی ماہ لگ سکتے ہیں۔

انجیلا مرکل نے انتخابات کے بعد سبکدوش ہونے کا فیصلہ ہے، تاکہ یورپ کی سب سے بڑی معیشت کے مستقبل کے تعین کے لیے انتخابات دور بدلنے کا ایونٹ ثابت ہو۔

وہ 2005 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے یورپ کی مضبوط رہنما کے طور پر کھڑی رہیں جب جارج بُش، امریکا کے صدر تھے اور فرانس کے صدر جیکس شیراک اور برطانوی وزیر اعظم ٹونی بلیئر تھے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details