افغان خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان کی جانب سے جن عہدوں کے لیے ناموں کا اعلان کیا گیا ہے، ان میں سربراہ کابینہ، ان کے دو نائب کے ساتھ ساتھ عبوری وزرا اور ان کے نائب بھی شامل ہیں۔
طالبان نے کابل پر کنٹرول حاصل کرنے کے تقریباً تین ہفتوں بعد افغانستان میں عبوری حکومت اور کابینہ کا اعلان کردیا جس میں امیرالمؤمنین اور سپریم لیڈر ملا ہبت اللہ کی قیادت میں 33 افراد کو شامل کیا گیا ہے۔
طالبان کی عبوری حکومت میں کس کے نام کون سا قملدان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے نئی حکومت کی تشکیل اور وزرا کے ناموں کا اعلان کیا۔ انہوں نے بتایا کہ نئی حکومت کے سربراہ محمد حسن اخوند ہوں گے، جبکہ ملاعبد الغنی برادر کو معاون سرپرست ریاست اور وزرا کا عہدہ دیا گیا ہے۔ اسی طرح مولوی محمد یعقوب مجاہد وزیردفاع، سراج حقانی کو وزیرداخلہ مقرر کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ متعدد کارکن مختلف قلمدان تفویض کیے گئے ہیں۔
نئی افغان حکومت کے سربراہ ملا محمد حسن اخوند، جو کہ تحریک طالبان کے بانیوں میں سے ہیں، کا شمار اقوام متحدہ کی بلیک لسٹ میں ہوتا ہے۔ وہ سنہ 1996 سے 2001 تک طالبان کے دور میں نائب وزیر خارجہ رہے تھے۔
فی الحال خواتین سے خالی طالبان کی اس نئی کابینہ میں سینیئر طالبان رہنما شامل ہیں جن پر گذشتہ دو دہائیوں کے دوران امریکی اور نیٹو فورسز پر حملوں کے الزام لگتے رہے ہیں۔