ڈبلیو ایچ او کے مطابق کورونا کی نئی شکل پہلے سے زیادہ خطرناک یا زیادہ مہلک ہونے کے ابھی کوئی ثبوت نہیں ملے ہیں۔ ادارہ نے لوگوں کو وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کےلیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے پر زور دیا۔
جنیوا میں واقع ڈبلیو ایچ او کے صدر دفتر میں معمول کی بریفنگ کے دوران عہدیداروں نے بتایا کہ کورونا کی اقسام سے متعلق ڈیٹا اکٹھا کیا جارہا ہے جبکہ برطانیہ سے اس سے متعلق رپورٹس بھی موصول ہو رہی ہیں جس میں کورونا کی نئی قسم زیادہ تیزی سے ایک دوسرے میں منتقل ہونے سے متعلق بتایا گیا۔