اردو

urdu

ETV Bharat / international

لبنان اور اسرائیل کے مابین سمندری سرحد سے متعلق معاہدہ ہوگا - sea border talks

اسرائیل اور لبنان کے درمیان کوئی سفارتی تعلقات نہیں ہیں اور دونوں ممالک تکنیکی لحاظ سے جنگ کی حالت میں ہیں۔ اس کے باوجود ترقی اور قیام امن کی مشترکہ کوشش دونوں کی ضرورت بن گئی ہے۔

sfd
fsd

By

Published : Oct 2, 2020, 5:34 AM IST

لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیح بیری نے اس بات کی تصدیق کر دی ہے کہ طویل عرصے سے متنازعہ بحری سرحد کے بارے میں لبنان اور اسرائیل کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کے فریم ورک پر ایک معاہدہ طے پایا ہے۔

ویڈیو

اسرائیل نے گذشتہ ہفتے ان مذاکرات کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیلی وزیر توانائی یوول اسٹینز اسرائیلی وفد کی قیادت کریں گے۔

جمعرات کو اسپیکر نبیح بیری کا اعلان کرنا، لبنان کی طرف سے پہلی تصدیق ہے کہ یہ مذاکرات ہونے والے ہیں۔

خیال رہے کہ اسرائیل اور لبنان کے درمیان کوئی سفارتی تعلقات نہیں ہیں اور دونوں ممالک تکنیکی لحاظ سے جنگ کی حالت میں ہیں۔

دونوں ممالک میں سے ہر ایک کا دعویٰ ہے کہ بحیرہ روم کے 860 مربع کلومیٹر ان کے مخصوص معاشی زون میں آتے ہیں۔

بیری نے کہا کہ یہ بات چیت اقوام متحدہ کے بینر تلے امریکہ کی ثالثی میں لبنان کے سرحدی شہر ناقورہ میں ہو گی، تاہم انہوں نے مذاکرات کے لئے شروعاتی تاریخ نہیں بتائی۔

لبنان کو امید ہے کہ اس کے علاقائی پانیوں میں تیل اور قدرتی گیس کی دریافتوں سے اس کا بڑے پیمانے پر قرض ادا کرنے میں مدد ملے گی۔

لبنان نے رواں برس کے اوائل میں ساحل سمندر سے ڈرلنگ آغاز کیا تھا اور توقع ہے کہ آئندہ مہینوں میں اسرائیل کے ساتھ متنازعہ علاقے میں گیس کی کھدائی شروع کردی جائے گی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details