اردو

urdu

By

Published : Sep 12, 2020, 8:12 PM IST

ETV Bharat / international

افغان حکومت اور طالبان کے مابین مذاکرات پر امریکہ کا رد عمل

دوحہ میں طالبان اور افغانستان کی حکومت کے مابین امن کا معاہدہ شروع ہو چکا ہے۔ اور امریکہ نے اسے خوش آئند قرار دیا ہے۔ تاہم بھارت کا رخ کیا ہے، اس پر بھارت کی نظر بنی ہوئی ہے، لیکن اب تک بھارت کی جانب سے کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا ہے۔

sd
sdf

سنیچر کو افغان حکومت اور طالبان کے مابین شروع ہونے امن مذاکرات پر امریکی سفیر برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے مثبت قدم قرار دیا ہے۔

ویڈیو

انہوں نے کہا کہ 'یقینا ہم انھیں جلد از جلد آگے بڑھنے کی ترغیب دے رہے ہیں۔ ان کے لئے یہ ایک تاریخی موقع ہے اور انہیں اس موقع کو گنوانا نہیں چاہیے'۔

انہوں نے مزید کہا کہ امید ہے کہ وہ اس سمت میں اقدام کریں گے، لیکن بہت سارے عدم اعتماد ہیں۔ طویل عرصے سے جنگ جاری ہے اور افغانستان میں تاریخی طور پر سمجھوتہ کرنا آسان نہیں تھا۔ ایسا نہیں ہے کہ یہ سمجھوتہ نہ ہو سکتا۔ البتہ یہ مشکل ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں ہے۔

واضح رہے کہ قطر کے دارالحکومت دوحہ میں افغانستان کی حکومت اور طالبان کے درمیان ایک تاریخی معاہدے کا با ضابطہ آغاز ہو گیا ہے۔ دونوں کی کوشش ہے کہ افغانستان میں امن اور ترقی کا آغاز ہو اور دونوں مشترکہ طور پر اس میں شریک ہوں۔

رواں برس کے اوائل میں امریکہ اور طالبان کے مابین ایک معاہدہ ہوا تھا، جس کے تحت امریکہ کی یہ کوشش تھی کہ وہ افغانستان سے اپنی فوجیں نکال کر افغانستان سے دستبردار ہو جائے۔ اس کی کامیابی کے بعد اب طالبان اور افغان حکومت ایک دوسرے کے ساتھ معاہدہ کر رہے ہیں۔

اب دیکھنے والی بات ہو گی کہ کیا یہ معاہدہ کسی مثبت نتیجے تک پہنچتا ہے یا نہیں۔ اور اگر معاہدہ ہوتا ہے تو بھارت کا اس میں کیا کردار ہو گا اور طالبان کے تئیں بھارت کا کیا رخ رہتا ہے، یہ دیکھنا دلچسپ ہو گا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details