امریکی فوج نے سنیچر کو یہ اطلاع دی۔ فوج کے میجر جنرل ولیم ٹیلر نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ افغانستان میں امریکی فضائی حملے میں اسلامک اسٹیٹ کے دوچوٹی کے کمانڈر مارے گئے اور ایک دیگر زخمی ہوگیا۔ انہوں نے بتایا کہ ان حملوں میں کوئی شہری زخمی نہیں ہوا ہے۔
امریکی وزارت دفاع پنٹاگن کے پریس سکریٹری جان کربی نے کہاکہ امریکہ موجودہ وقت میں افغانستان میں اپنے فوجیوں پر منڈرا رہے خطرات کی نگرانی کررہا ہے۔
پنٹاگن کے مطابق امریکہ اب بھی 31اگست تک افغانستان میں فوجیوں کی واپسی پورا کرنے کے ارادے پر قائم ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ دونوں کابل ائیرپورٹ پر ہونے والے یکے بعد دیگرے 2 دھماکے میں 13 امریکی فوجی سمیت 170 افراد ہلاک جبکہ 140 زخمی ہوئے تھے۔ کابل ائیر پورٹ دھماکوں کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم داعش خراسان نے قبول کی تھی۔
وہیں کابل ایئرپورٹ دھماکے پرعالمی برادری نے تشویش کا اظہار کیا تھا۔ امریکی صدر نے کہا تھاکہ حملہ کرنے والوں کو اس کی قیمت چکانی ہوگی۔ ہم یہ حملہ بھولیں گے نہیں اور نہ معاف کریں گے۔ ہم دہشت گردوں سے نہیں ڈریں گے۔ انخلا کا عمل جاری رہے گا۔ 31 اگست تک امریکی شہریوں کا انخلا مکمل کرلیں گے۔'
جو بائیڈن نے افغانستان کی صورتحال پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حملہ کس نے کرایا، ابھی کچھ نہیں کہہ سکتے، لیکن کچھ اطلاعات موصول ہوئی ہیں، حملہ کرنے والوں کو اس کی قیمت چکانی ہوگی، ہم یہ حملہ بھولیں گے نہیں اور نہ معاف کریں گے۔'
انہوں نے کہا کہ کابل حملے کا داعش کو جواب دیا جائے گا، جواب کب اور کس وقت دینا ہے اس کا فیصلہ امریکا کرے گا۔ ہم حملہ کرنے والوں کا پیچھا کر کے شکار کریں گے، افغانستان میں ہلاک ہونے والے امریکی فوجی ہیرو ہیں، امریکی ہیروز نے اچھے مقصد کے لیے جان دی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم دہشت گردوں سے نہیں ڈریں گے، انخلا کا عمل جاری رہے گا، 31 اگست تک امریکی شہریوں کا انخلا مکمل کرلیں گے'۔
وہیں آج امریکہ نے فضائی داعش ٹھکانوں پر فضائی حملہ کیا جس کے نتیجے میں داعش کے دو ٹاپ کے کمانڈر ہلاک ہوگئے اور ایک زخمی بتائے جارہے ہیں۔