مہاتما گاندھی کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں دنیا کے ان رہنماوں نے یاد کیا، جن کا گاندھی جی سے براہ راست کوئی تعلق نہیں ہے۔
گاندھی جی کے 150 ویں سالگرہ کے موقع پر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے علاوہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریز اور نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جسنڈا آرڈن نے مہاتما گاندھی کی خدمات کا اعتراف کیا۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریز کا کہنا ہے کہ گاندھی کے کام سے اس طرح سبق حاصل کرنے کی ضرورت ہے، کہ کوئی شخص علیحدہ نہ رہ جائے۔ گاندھی نے دنیا کے ساتھ انتہائی نرم رویہ اختیار کیا۔ اور اب انہیں دنیا کے سب سے بڑے رہنما کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے۔
نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جسنڈا آرڈن نے عملی زندگی میں گاندھی جی کے نظریات کو شامل کرنے کی بات کہی اس کے ساتھ ہی ان کے خیالات کو دنیا بھر کے لیے مشعل راہ قرار دیا۔
جسنڈا آرڈن کا کہنا ہے کہ گاندھی کی وراثت آج بھی اتنی ہی ریلیوینٹ ہے جتنی پہلے تھی۔ گاندھی کا نظریہ ان سے مطالبہ کرتا ہے کہ تعصب کو ختم کرنے کے ساتھ مہربانی اور سچائی کو اختیار کریں۔ سبھی کو سماجی مساوات کی کوشش کرنی چاہیے، خواہ مشکل ہی کیوں نہ ہو۔ ان کا نظریہ یہ بھی مطالبہ کرتا ہے کہ ساری دنیا میں امن کی قدر کو تسلیم کیا جائے۔
اس موقع پر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ گاندھی جی کا تعلق بھارت سے ضرور تھا، تاہم وہ محض بھارت کے نہیں، بلکہ عالمی رہنما تھے۔ گاندھی جی کے عدم تشدد کے نظریات سے پوری دنیا کے کروڑوں افراد متاثر ہیں۔
گاندھی جی کی سالگرہ کو یاد رکھنے کی غرض سے اقوام متحدہ کی جانب سے ایک خصوصی ڈاک ٹکٹ بھی جاری کیا گیا۔