اقوام متحدہ United Nations کی کریڈینشیئل کمیٹی بدھ کے روز ایک میٹنگ کے دوران، طالبان Taliban اور میانمار کی فوجی حکومت Myanmar Military کی اقوام متحدہ میں اپنے ممالک کے لیے نشستیں حاصل کرنے کی درخواستوں پر اپنی کارروائی کو موخر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
کمیٹی کے اس فیصلے کے مطابق امارت اسلامیہ افغانستان اور میانمار کی فوجی جنتا کے نمائندوں کو فی الوقت 193 رکنی عالمی ادارے میں نشستوں کی اجازت نہیں ہوگی۔ بلکہ میانمار اور افغانستان کی سابقہ حکومتوں کے سفیر فی الحال اپنے عہدوں پر برقرار رہیں گے۔
امارت اسلامی کے ترجمان اور اقوم متحدہ کیلئے نامزد نمائندے سہیل شاہین کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کا جنرل اسمبلی میں افغان نشست فی الحال نئی افغان حکومت کو نہ دینے کا فیصلہ اصولوں اور انصاف پر مبنی نہیں ہے ۔
سہیل شاہین کے سلسلہ وار ٹویٹس میں کہا گیا ہے کہ افغانستان کے لوگوں نے اپنی آزادی کے لیے جنگ لڑی ہے اور انہیں اقوام متحدہ میں نمائندے رکھنے کا حق حاصل ہے۔اقوام متحدہ نے افغان عوام کے جائز حقوق چھین لیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: