پاکستان کے شہر لاہور میں مظاہرین کے ساتھ جھڑپوں میں کم از کم تین پولیس اہلکار ہلاک اور متعدد مظاہرین زخمی ہوگئے ہیں۔
مظاہرین نے پولیس اہلکاروں پر پتھراؤ اور پٹرول بم پھینکے، ساتھ ہی افسران پر لاٹھی بھی استعمال کی گئی۔
لاہور: ٹی ایل پی کے مظاہرہ کے دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان دوبارہ جھڑپیں احتجاجی مظاہرے کا اہتمام تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) اسلامی تحریک نے کیا تھا۔ اس تنظیم پر اپریل 2021 میں پابندی عائد کی گئی تھی۔ٹی ایل پی کے حامی اپنے رہنما سعد حسین رضوی کی رہائی اور فرانس کے سفیر کو ملک سے نکالنے کا مطالبہ کرتے ہوئے لاہور مارچ کرتے ہوئے اسلام آباد جانا چاہتے تھے۔کالعدم تحریک لبیک کے لانگ مارچ کے شرکا اور پولیس کے درمیان سنیچر کی صبح لاہور کے آزادی چوک میں ایک بار پھر تصادم ہوا ہے۔
جمعے کی رات گئے ٹی ایل پی کی قیادت نے آزادی چوک میں ہی رہنے کا فیصلہ کیا تھا اور اعلان کیا تھا کہ سنیچر کی صبح دوبارہ اسلام آباد کی طرف مارچ کا آغاز کیا جائے گا۔
آج صبح چھ بجے جیسے ہی مارچ شروع کرنے کا اعلان کیا گیا تو پولیس نے پیش قدمی روکنے کے لیے آنسو گیس کے شیل فائر کیے۔
جمعے کے روز کالعدم تنظیم تحریک لبیک پاکستان کا لاہور سے اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ روکنے کے لیے پولیس نے شیلنگ کی۔
پولیس شیلنگ کے نتیجے میں متعداد افراد زخمی ہوگئے جبکہ ترجمان لاہور پولیس کے مطابق ’اس تصادم میں دو پولیس اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔‘
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں مہنگائی کے خلاف اپوزیشن کا ملک گیر احتجاج
ترجمان لاہور پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں ایک تھانہ گوال منڈی کے ہیڈ کانسٹیبل ایوب جبکہ دوسرے میو گارڈن چوکی کے کانسٹیبل خالد جاوید ہیں۔
اردو نیوز کی خبر کے مطابق انہوں نے بتایا کہ دونوں پولیس اہلکاروں کو گاڑی کے نیچے کچل کر ہلاک کیا گیا تاہم کالعدم تحریک لبیک نے اس کی تردید کی۔ دوسری جانب کالعدم تحریک لبیک نے بھی اپنے دو کارکنوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا۔