عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی پوليو سے متاثر ممالک کی فہرست میں صرف پاکستان اور افغانستان ہی شامل ہیں۔ اس فہرست میں ہونے کی وجہ سے سنہ 2014 سے پاکستان کے ہر شہری کو بیرون ممالک جانے کے لئے پوليو ٹیکہ کاری سرٹیفکیٹ اپنے ساتھ لے کر جانا ضروری ہے۔
پاکستان میں پولیو کے دو مزید معاملے، تعداد 64 ہوئی
میڈیا رپورٹس کے مطابق 30 ماہ کی بچی اور ایک 23 ماہ کے بچے کی پوليو رپورٹوں میں اس بیماری کی تصدیق ہوئی ہے۔ اس ملک میں اس سال پوليو کے اب تک 48 معاملے درج کئے جا چکے ہیں۔
ڈان کے مطابق ایک پولیو ویکسینیشن پروگرام کے افسر نے کہا 'بچی کو پاؤں میں فالج ہے اور وہ لکی مروت ضلع کی رہنے والی ہے۔ پوليو کے وائرس کی وجہ سے وہ اس بیماری سے متاثر ہوئی ہے'۔
اس کے علاوہ 23 ماہ کابچے تورغر ضلع کا ہے جو اس سے متاثر ہے۔ انہوں نے بتایا کی دونوں معاملے میں والدین نے بچوں کو پوليو کے خوراک نہیں پلائی تھی۔
واضح ر ہے کہ پوليو کے خاص طور پر پانچ سال سے کم عمر کے بچوں پر اثر ہونے کا سب سے زیادہ خطرہ رہتا ہے۔ یہ وائرس جسم کے اعصابی نظام میں داخل ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے جسم کے کسی بھی حصہ میں فالج ہو سکتا ہے اور یہاں تک کی موت بھی ہو سکتی ہے۔