ترکی کے صدر رجب طیب اردگان اور خاتون اول ایمن اردگان اس وقت آذربائیجان کے سرکاری دورے پر ہیں۔
ترک صدر کے ساتھ وزیر خارجہ میلوت کیوسوگلو، صدارتی ترجمان ابراہیم کالین، مواصلات کے ڈائریکٹر فرحتین التون اور حکمران جماعت کے ترجمان عمر سیلیک و دیگر شامل ہیں۔
جمعرات کو اردگان دارالحکومت باکو میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے وکٹری پریڈ میں شرکت کریں گے۔
ناگورنو قرہباخ کے متنازع خطہ پر آذربائیجان کی فتح کے ضمن میں پورے ملک میں سرکاری وزرا اور عوام جشنِ فتح منا رہے ہیں۔
اس پریڈ کا انعقاد آذربائیجان کی حالیہ فوجی کامیابی کو آرمینیا کے تقریباً 30 برسوں کے قبضے سے اپنے علاقے ناگورنو قرہباخ کو آزاد کرانے میں منانے کے لئے کیا گیا ہے۔
ترک خاتون اول ایمن اردگان کا خیر مقدم کیا گیا ترکی کی ایلیٹ اسپیشل فورس یونٹ جن کو مارون بیریٹس بھی کہا جاتا ہے بھی پریڈ میں شریک ہوں گے۔
آذربائیجان حکومت کے اعلی سرکاری عہدے داران نے صدر اور خاتون اول کا پرتپاک استقبال کیا۔
اس تعلق سے آذربائیجان میں بڑے پیمانے پر فوجی پریڈ بھی کیا جائے گا۔ اسی میں شرکت کے لیے ترکی کے صدر رجب طیب اردگان اور خاتون اول ایمن اردگان کی آمد ہوئی ہے۔
اس تنازع کے دوران ترکی نے آذربائیجان کی بھرپور حمایت کے ذریعے اپنے موثر اور دیرپا کردار کو نبھایا ہے۔
- خطہ میں ترکی کی بڑی کامیابی:
واضح رہے کہ دس نومبر 2020 کو روس اور ترکی کی ثالثی کے بعد آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان امن معاہدہ طئے پایا۔ اس معاہدہ کے تحت جنگ بندی پر دونوں ممالک نے اپنی رضا مندی کا اظہار کیا
مزید پڑھیں: آرمینیا: پارلیمنٹ کا محاصرہ اور وزیراعظم سے استعفی کا مطالبہ
بیشتر ماہرین کا ماننا ہے کہ ترکی اور روس کی ثالثی ہی کی وجہ سے آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان جنگ بندی ہو پائی ہے۔ ورنہ یہ معاملہ مزید طول پکڑتا۔