اردو

urdu

ETV Bharat / international

ترکی میں شامی پناہ گزینیوں کو شمالی شام منتقل کیا جائے گا

اقوام متحدہ کے مطابق شمالی شام میں ترکی کی فوجی کارروائی کے سبب تل ابیض اور راس العین کے دیہی علاقوں سے 1.3 لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔

فائل فوٹو

By

Published : Oct 15, 2019, 11:34 PM IST

Updated : Oct 16, 2019, 6:54 AM IST

ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے ایک بار پھر ترکی میں شامی پناہ گزینوں کو شمالی شام منتقل کیے جانے کی بات دہرائی ہے۔

رجب اردگان کا کہنا ہے کہ شام کے اندر 44 کلو میٹر کے رقبے پر ترکی حکومت کی جانب سے ایک سیف زون کا قیام کیا جائے گا۔

انہوں نے ایک بار پھر یورپی ممالک کو مورود الزام ٹھہراتے ہوئے کہا ہے کہ وہ شامی پناہ گزینوں کے معاملے میں تعاون نہیں کر رہے ہیں۔

انہوں نے عالمی برادری سے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری نے شامی پناہ گزینوں کی ذمے داری اٹھانے سے متعلق ان کی درخواست کو یکسر نظر انداز کیا ہے، جس کے سبب انہیں شمال مشرقی شام میں سیف زون منصوبے کے بارے میں سوچنا پڑا۔

اردگان نے کہا کہ پناہ گزینوں کے بحران سے نمٹنے کے لیے متبادل منصوبہ نہ ہونے پر عالمی برادری کو چاہیے کہ ان کی کوششوں میں شامل ہو، یا پھر عالمی برادری پناہ گزینوں کو قبول کرنا شروع کر دے۔

خیال رہے کہ متعدد مغربی ممالک کی جانب سے شمالی شام میں پیدا ہونے والے انسانی بحران کے لیے ترکی کو خبردار کیا گیا ہے۔

اقوام متحدہ کے مطابق شمالی شام میں ترکی کی فوجی کارروائی کے سبب تل ابیض اور راس العین کے دیہی علاقوں سے 1.3 لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔

اقوام متحدہ کا مزید کہنا ہے کہ مستقبل قریب میں شام کے متنازع علاقوں میں تقریبا 4 لاکھ شہریوں کو امداد اور تحفظ کی ضرورت ہو گی۔

امریکہ نے ترکی پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ شمالی شام میں فوجی آپریشن کے باعث شدت پسند تنظیم 'داعش' کے ارکان کے فرار ہونے کا راستہ آسان بنا رہا ہے۔ تاہم ترک صدر نے 'داعش' کے عناصر کو شام سے نہ جانے دینے کی بات کہی ہے۔

Last Updated : Oct 16, 2019, 6:54 AM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details