ہندوستان میں لاک ڈاؤن میں کچھ ڈھیل ضرور دی گئی ہے لیکن ہاتھ دھونے اور سماجی فاصلے کی اہمیت اب بھی برقرار ہے اور ہمیں باہر نکلنے سے پہلے ان دونوں باتوں کا خیال رکھنا پڑتا ہے۔
اس وبائی امراض نے اسکولوں، کام کے مقامات، دکانوں اور ٹرانسپورٹ کو بند کردیا ہے حالانکہ پابندیوں میں کچھ پابندیاں اس ہفتے کے اوائل میں آسان کردی گئیں تھیں۔
محفوظ رہنے کے پیغام کو عام لوگوں تک پہنچانے کے لئے کیرالا میں واقع ایونٹ مینیجمنٹ کمپنی ارگو کنسلٹنگ نے ہاتھ دھونے کی تکنیک کا مظاہرہ کرنے کے لئے روایتی کتھک کلی ڈانس کا استعمال کیا۔
ارگو کنسلٹنگ کے راجیش گوپی ناتھن کا کہنا ہے کہ ہم لوگ کچھ ایسے دلچسپ طریقے کی تلاش میں تھے جس سے کوویڈ 19 کے پیش نظر لوگوں کو حفظان صحت اور صفائی ستھرائی کی ضرورتوں کو موثر انداز میں بتا سکیں۔
لہذا کتھک کلی ہماری پہلی پسند بنا کیونکہ یہ مکمل طور پر اشاروں پر مبنی ہے۔ اس میں تصویر کشی کرنا بہت مثبت ثابت ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ بلکل رنگین دکھائی دیتا ہے، جسے بہت دلچسپ انداز میں پیش کیا جا سکتا ہے۔
انڈونیشیا میں ہاتھ دھونے کو فروغ دینے کے لئے روایتی رقص بھی استعمال کیا جارہا ہے۔
رام اور سیتا سنکریت کی کہانی کے مشہور کردار ہیں، جو رامائن کے نام سے جانی جاتی ہے۔ یہ جاوانی ثقافت میں بھی مشہور ہے۔ اس کلاسیکی کہانی کو 2020 میں ایک نئے طریقے سے پیش کیا جا رہا ہے۔
یوگیاکرتا کی کلچلر ویلو کی ہیڈ ڈوی رتنا نورہجارینی کا کہنا ہے کہ اس رقص کے دو پیغام ہیں۔ وبائی مرض کے دوران ہاتھ دھونے کی اہمیت اور روایتی ثقافت کو فروغ دینا۔
کوویڈ 19 کے پیش نظر انڈونیشیا میں پابندیاں عائد ہیں اور لوگوں کی نقل و حرکت محدود ہے۔