امریکہ خوردنی اشیا،ادویات اور دیگر انسانی ضرورت کے سامان کے درآمدات کی صلاحیت کو کم کرنے کے مقصد سے ایران کے مالی شعبہ میں نئی پابندی لگانے کا منصوب بنا رہا ہے۔
روزنامہ 'دی واشنگٹن پوسٹ' کے مطابق ایران کے خلاف نئی پابندیوں سے کئی بینک متاثر ہوں گے۔
یورپی یونین کے افسروں نے متنبہ کیا ہے کہ امریکہ کے اس قدم سے کورونا اور مالی بحران کا قہر جھیلنے والے ایران میں خطرناک انسانی بحران پیدا ہو جائےگا۔
رپورٹز کے مطابق امریکہ، ایران کو دیگر ملکوں سے الگ تھلگ کرنے کے لئے اس کے پورے مالی نظام پر پابندی لگانا چاہتا ہے۔
بلوم برگ نیوز کے مطابق ایران کے 14 بینکوں کو نئی پابندیوں میں شامل کئے جانے کا ہدف رکھا گیا ہے۔ یہ بینک امریکی پابندی سے فی الحال بچے ہوئے ہیں۔
نئی مالی پابندیوں کے متاثر ہونے کے بعد ایران کے پیمنٹ ٹرانسفر پروسیجر اور منی چینجرس جیسے مالی شعبے بھی کان کنی، تعمیرات اور دیگر ممنوعہ صنعتوں کی طرح بری طرح متاثر ہوں گے۔
امریکہ نے 21 ستمبر کو ایران کے وزارت دفاع ،آرم فورسز لاجسٹکس اور دفاعی صنعت پر پابندی لگائی تھی۔ ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ نے ایران پر سب سےزیادہ پابندی لگانے کی مہم چلا رکھی ہے۔
دنیا کی اہم طاقتوں کی مخالفت کے باوجود امریکہ کا ایران کے خلاف بین الاقوامی پابندی لگانے کا منصوبہ ہے۔