نمرتا چندانی کی آخری ڈی این اے رپورٹ منظرعام
پاکستان کے لاڑکانہ کے بی بی آصفہ ڈینٹل کالج میں تیسری برس کی طالبہ نمرتا چندانی کا قتل کیا گیا تھا، جس کے دوپٹہ کی آخری ڈی این اے رپورٹ بھی پولیس کو مل گئی ہے۔ اب آگے کی کاروائی جلد کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق فارنسک لیب لاہور کے ڈائریکٹر جنرل فارنسک کی جانب سے جاری رپورٹ بھی نیگیٹو آئی ہے جبکہ دوپٹہ سے کسی قسم کے ذرات نہیں ملے ہیں۔
ماہرین کے مطابق کپڑے پر جب تک خون موجود نہ ہو کپڑے پر ڈی این اے آنا مشکل ہوتا ہے۔
اس سے قبل 16 ستمبر کو نمرتا کی پر اسرار ہلاکت کے بعد پولیس ریکارڈ میں بھی بیانات موجود ہیں۔ جس کے مطابق دروازہ توڑ کر روم میٹس اور سائیڈ روم میٹس نے نمرتا کے گلے سے دوپٹہ کھولا تھا۔
ذرائع کے مطابق دوپٹہ پر ایک سے زیادہ طالبات کے ہاتھ لگنے کے باعث بھی کوئی ڈی این اے نہیں ملا، جبکہ اس سے قبل نادرا کی جانب سے بھی فنگر پرنٹس رپورٹ نیگیٹو آ چکی ہے۔
حقائق و واقعات کے بعد اب نمرتا کیس کے جوڈیشنل انکوائری افسر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اقبال حسین میتلو جلد رپورٹ رجسٹرار ہائی کورٹ میں پیش کریں گے۔