ایران پر اقوام متحدہ کی سکوریٹی کاونسل کی جانب سے عائد ہتھیاروں کی خرید و فروخت والی پابندی کی میعاد ختم ہو چکی ہے۔ اب روایتی ہتھیاروں کی خرید و فروخت کے لیے ایران مکمل طور پر آزاد ہو گا۔
بلاشبہ ایران نے امریکہ کے خلاف سفارتی سطح پر کامیابی حاصل کی ہے، جس نے ایران کے خلاف ہتھیاروں سے متعلق پابندی کی میعاد میں توسیع کی کوشش کی تھی۔
پابندی کی میعاد ختم ہونے کے بعد ایران اس بات کے لیے مکمل طور پر آزاد ہو گا کہ وہ فوجی ساز و سامان مثلا ٹینک، ہیلی کاپٹر، فوجی گاڑیاں، جنگی طیارے اور بڑی تعداد میں آرٹلری (توپ خانہ) کی خرید و فروخت کر سکے۔
اس سلسلے میں امریکہ کا کہنا ہے کہ ایران کو ہتھیاروں کی فروخت کرنا اب بھی اقوام متحدہ کے ریزولیوشن کی خلاف ورزی ہے۔
امریکہ نے دھمکی دی ہے کہ وہ ذاتی طور پر ایران کے خلاف پابندی عائد کرے گا، لیکن دیگر ممالک کے تعاون کے بغیر اس پابندی کا اثر جزوی ثابت ہو گا۔