افغانستان کے قائم مقام وزیر تعلیم نور اللہ منیر نے کہا ہے کہ طالبان حکومت خواتین کی تعلیم (Taliban on Female Education) کی مخالف نہیں ہے، یہ لڑکیوں کا اسلامی اور قانونی حق ہے لیکن وہ موجودہ نصاب میں تبدیلی کرکے اسے اسلامی کردار دے گی۔
خامہ پریس کی خبر کے مطابق، افغانستان کے قائم مقام وزیر تعلیم نور اللہ منیر نے ایک مقامی خبر رساں ایجنسی باختر نیوز ایجنسی کو اپنے حالیہ انٹرویو کے دوران کہا کہ وہ موجودہ نصاب میں تبدیلیاں لائیں گے اور اسے اسلامی بنائیں گے اگرچہ انہوں نے نئے اسلامی نصاب کی تفصیل نہیں بتائی۔
امارت اسلامیہ جس نے کئی صوبوں میں درجہ 7 سے 12 تک لڑکیوں کے اسکولوں پر پابندی عائد کی تھی، نے پہلے دعویٰ کیا تھا کہ وہ افغانستان میں طالبات کو محفوظ ماحول فراہم کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
دریں اثنا، خامہ پریس کی رپورٹ کے مطابق، انہوں نے کہا کہ اسلامی اسکالرز لڑکیوں کے لیے ایک محفوظ ماحول فراہم کرنے کے لیے ایک طریقہ کار پر کام کرنے میں مصروف ہیں جو کہ اسلام اور افغان روایات کے مطابق ہو۔