اطلاع کے مطابق مغربی صوبے ہرات میں ہوئی جھڑپ کے دوران لڑاکا گروپ کے 14 اراکین مارے گئے اور کئی شہری بھی زخمی ہوگئے۔
ہرات پولیس کے ترجمان عبدالاحد ولی زاد نے کہا کہ چاہردارہ علاقے میں سکیورٹی چوکی پر بری تعداد میں طالبانی جنگجوؤں نے حملہ کیاتھا۔ انہوں نے کہا کہ اس حملے کے دوران کم از کم نو افراد زخمی ہوگئے اور سکیورٹی دستوں کے پہنچنے کے بعد طالبانی دہشت گرد وہاں سے بھاگ گئے۔
اس حملے کے سلسلے میں طالبانی گروپ کی جانب سے ابھی تک کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔
کہا جاتا ہے کہ امریکہ اور طالبان کے افسران کئی مہینوں کی بات چیت کے بعد ایک سمجھوتے کے بے حد قریب پہنچ گئے ہیں۔ اس کے تحت امریکہ طالبان سے کیے وعدے کے مطابق افغانستان سے فوجیوں کو واپس لینے کی شروعات کرے گا۔
طالبان نے بدھ کو کہا کہ وہ افغانستان میں 18 سال سے چل رہی خانہ جنگی کو ختم کرنے کے لئے امریکہ کے ساتھ 'حتمی سمجھوتہ' پر پہنچنے کے لئے تیار ہیں۔
واضح رہے کہ 11ستمبر ،2001 کو امریکہ کے حملوں کے بعد طالبان افغانستان میں اقتدار سے بے دخل ہوگئے تھے۔ طالبان نے حکومت کو امریکی کٹھپتلی بتاتے ہوئے اس سے براہ راست بات چیت سے انکار کردیا ہے۔