امریکی شہر نیو یارک میں روسی وزیرِ خارجہ سرگئی لاروف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کی صورتِ حال پر روس، امریکا، چین اور پاکستان رابطے میں ہیں۔ روس کے وزیر خارجہ نے ہفتے کے روز کہا کہ امریکہ ، چین ، روس اور پاکستان مل کر کام کر رہے ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ افغانستان کے نئے طالبان حکمران اپنے وعدوں پر عمل کریں ، خاص طور پر ایک حقیقی نمائندہ حکومت بنانے اور انتہا پسندی کو پھیلنے سے روکنے کے لیے۔
روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا کہ روس ، چین اور پاکستان کے نمائندوں نے قطر کے دارالحکومت دوحہ اور پھر افغانستان کے دارالحکومت کابل کا سفر کیا تاکہ طالبان اور سابق صدر حامد کرزئی اور عبداللہ عبداللہ کے ساتھ بات چیت کی جا سکے۔ لاوروف نے کہا کہ طالبان کی طرف سے اعلان کردہ عبوری حکومت افغان معاشرے کے تمام مذہبی اور سیاسی قوتوں کی عکاسی نہیں کرتی لہذا ہم ان کے رابطوں میں مصروف ہیں اور یہ اب بھی جاری ہے۔