اردو

urdu

ETV Bharat / international

اغواء کاروں کی لاشوں کوعبرت کے لیے چوراہوں پر لٹکایا گیا: طالبان - لاشوں کو چوراہوں پر لٹکایا

طالبان نے فائرنگ کے بعد ہلاک ہونے والے چار افراد کی لاش کو کرین کے ذریعے ہرات کے مختلف چوراہوں پر لٹکا دیا۔ طالبان کے مطابق ہلاک ہونے والے چاروں افراد اغوا کار تھے اس لے دوسرے اغوا کاروں کو متنبہ کرنے کے لیے ان کی لاشوں کو چوراہوں پر لٹکایا گیا۔

taliban hang body in Herat
عبرت کے لیے اغواء کاروں کی لاشوں کو چوراہوں پر لٹکایا گیا: طالبان

By

Published : Sep 26, 2021, 5:09 PM IST

افغانستان میں بہتر اور جامع حکمرانی فراہم کرنے کے طالبان کے مبینہ دعوے اس وقت کھوکھلے اور صرف جملے نظر آنے لگے جب اغوا کرنے کے الزام میں چار افراد کو ہلاک کرکے ان کی لاش کو کرین کے ذریعے ہرات کے مختلف چوراہوں پر لٹکا دیا گیا۔

عبرت کے لیے اغواء کاروں کی لاشوں کو چوراہوں پر لٹکایا گیا: طالبان

یہ واقعہ ہفتے کے روز مغربی افغانستان کے شہر ہرات میں پیش آیا۔ اس واقعہ میں اس نے مقامی لوگوں کو خبردار کرنے کے لیے اغواء کے چار ملزمان کی لاشوں کو مغربی شہر ہرات کے چوراہوں پر سرعام لٹکا دیا۔

طالبان افسر کی جانب سے پھانسی اور ہاتھ کاٹنے جیسی سزائیں دوبارہ شروع کرنے کے انتباہ کے ایک دن بعد طالبان نے اس پر عمل بھی کیا۔ چاروں ملزمان کی لاشوں کو کرین کے ذریعے چوراہوں پر لٹکا دیا۔

صوبہ ہرات کے ڈپٹی گورنر مولوی شیر احمد مہاجر کے مطابق مختلف عوامی علاقوں میں ایک ہی دن لاشیں لٹکانے کا مقصد سب کو سبق سکھانا ہے کہ اغوا کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

ایک مقامی عہدیدار نے بتایا کہ یہ لوگ ایک تاجر اور اس کے بیٹے کو مبینہ طور پر اغوا کرنے کے بعد ہوئی جھڑپ میں مارے گئے۔

افغانستان میں سیکورٹی نظام بہتر لیکن معاشی صورتحال خراب ہوگئی

جبکہ مقامی میڈیا نے ہرات کے ڈپٹی گورنر مولوی احمد عمار کے حوالے سے بتایا کہ طالبان جنگجوؤں نے مبینہ اغوا کاروں کو ڈھونڈ نکالا اور ان سب کو ہلاک کر دیا۔

افسر نے کہا ’’ہم نے انہیں اغوا کاروں کو متنبہ کرنے کے لیے ان کی لاشوں کو ہرات میں چوراہوں پر لٹکا دیا ‘‘۔

رواں ہفتے طالبان کے ایک رہنما ملا نورالدین ترابی نے بتایا تھا کہ افغانستان میں اب سزائے موت اور ہاتھ کاٹنے جیسی سزاؤں پر عملدرآمد کیا جائے گا تاہم اس پر عملدرآمد عوامی سطح پر نہیں ہوگا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details