طالبان کے ذریعے کابل کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد افغانستان دارالحکومت کے باشندوں کو گھومنے کے لیے اب کئی چیک پوائنٹس سے گزرنا پڑتا ہے، اس میں محفوظ گرین زون بھی شامل ہے۔ چیک پوائنٹ پر تعینات ایک مقامی کمانڈر نے بتایا کہ وہ وہاں لوٹ مار کو روکنے اور سفارت خانوں اور املاک کی حفاظت کے لئے موجود ہیں۔
طالبان کمانڈر طیب کا کہنا ہے کہ ''ہم ڈسٹرکٹ 10 میں اپنے لوگوں کی جان و مال کی حفاظت کے لیے 24 گھنٹے حاضر ہیں۔ ہم اپنے لوگوں کو خوش رکھنے کی پوری کوشش کریں گے اور ہم ان لوگوں کو روکنے کی کوشش کررہے ہیں جو ہمارے لوگوں کو پریشان کرنا اور لوٹنا چاہتے ہیں۔''
طالبان نے امن اور سلامتی کے ایک نئے دور کا وعدہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ان کے خلاف لڑنے والوں کو معاف کردیں گے اور اسلامی قانون کے تحت خواتین کو مکمل حقوق دیں گے۔ لیکن بہت سے افغان طالبان کے متعلق گہرے شکوک و شبہات کا اظہار کررہے ہیں، خاص طور پر وہ لوگ جو طالبان کے سابقہ اصول کو یاد کرتے ہیں، جب طالبان نے اسلامی قانون کی سخت تشریح کی تھی۔