افغانستان کی امارت اسلامیہ کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے منگل کو افغانستان کے دارالحکومت کابل میں کہا کہ طالبان کا اگست 2021 میں کابل پر قبضے (Taliban controlled Kabul in August 2021) کے بعد سابق صدر اشرف غنی کو قتل کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں تھا۔
خامہ پریس کے مطابق افغانستان کے سرکاری ٹی وی (آر ٹی اے) کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں طالبان کے قائم مقام نائب وزیر اعظم ملا عبدالغنی برادر (Acting Taliban Deputy Prime Minister Mullah Abdul Ghani Baradar) نے کہا کہ سابقہ انتظامیہ کے بہت سے اہلکار اور سیاست دان اب بھی کابل میں امن سے رہ رہے ہیں اور انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔
برادر نے کہا کہ طالبان کے سپریم لیڈر ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ (Taliban Supreme Leader Mullah Hebatullah Akhundzada) نے عام معافی کا اعلان کیا ہے، جس کا اطلاق سابق صدر سمیت ہر کسی پر ہوتا ہے۔
15 اگست 2021 کو افغانستان پر قبضے کے بعد اشرف غنی نے ایک ویڈیو کلپ میں کہا کہ وہ خونریزی، کابل کی تباہی اور دوسرے صدر کے قتل کو روکنے کے لیے افغانستان سے نکلے ہیں۔