اردو

urdu

ETV Bharat / international

Taliban Closes Girls Schools after Reopening: افغانستان میں طالبات کے ہائی اسکول دوبارہ کیوں بند کر دیئے گئے؟ - افغانستان میں خواتین

افغانستان میں طالبان حکومت نے طالبات کے لیے آج سے ہائی اسکول دوبارہ کھولنے کا حکم واپس لے لیا ہے جس کی وجہ سے آج صبح اسکول پہنچنے والی طالبات کو واپس گھر جانے کا حکم دے دیا گیا۔ Taliban Closes Girls Schools after Reopening۔ افغان وزارت تعلیم نے کہا کہ امارت اسلامیہ کی قیادت اس بارے میں بہت جلد ہی حتمی فیصلہ کرے گی۔

Taliban closes girls schools after reopening in Afghanistan
افغانستان میں طالبات کے ہائی اسکول دوبارہ کیوں بند کر دیئے گئے؟

By

Published : Mar 23, 2022, 3:38 PM IST

مقامی خبر رساں ایجنسی طلوع نیوز کے مطابق افغان وزارت تعلیم کے ایک نوٹس میں کہا گیا ہے کہ لڑکیوں کے اسکول اس وقت تک بند رہیں گے جب تک کہ اسلامی قانون اور افغان ثقافت کے مطابق کوئی منصوبہ نہیں بنایا جاتا۔ افغانستان میں وزارت تعلیم کے ترجمان عزیز احمد ریان نے کہا کہ فی الحال چھٹی جماعت سے آگے کے طالبات کے اسکول بند رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ امارت اسلامیہ کی قیادت اس بارے میں بہت جلد ہی حتمی فیصلہ کرے گی۔Taliban Closes Girls Schools after Reopening

افغانستان میں وزارت تعلیم کے ترجمان عزیز احمد ریان

افغان حکومت کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اسلامی قانون، افغان ثقافت کے مطابق منصوبے کی تیاری تک لڑکیوں کے ہائی اسکول اگلے حکم تک بند رہیں گے۔ طالبان کے اس تازہ نوٹس سے طالبات کا درد چھلک اٹھا اور کچھ طالبات اپنا درد بیان کرکے رونے لگیں، انھوں نے طالبان سے اپیل کی کی ان کے اسکول کو جلد از جلد کھولا جائے۔ ایک اسکول کی لڑکی کا کہنا ہے کہ وہ اسکول میں داخل ہونے سے منع کیے جانے سے مایوس ہے اور اسے کبھی اس کی توقع نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ تمام طلباء رو رہے تھے۔ انہوں نے امارت اسلامیہ پر زور دیا کہ وہ ملک بھر میں لڑکیوں کے تمام اسکول دوبارہ کھولے۔ ایک دوسرے اسکول کی لڑکی کا کہنا ہے کہ جب اس نے کل اسکول دوبارہ کھلنے کی خبر سنی تو وہ خوشی سے رو پڑی۔ آج، وہ رو پڑی جب اسے اور طالبات کو ان کے اسکول میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔

افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن نے گرلز ہائی اسکولوں کی بندش کی مذمت کی ہے۔ افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن (یوناما) نے کہا کہ "افغانستان میں اقوام متحدہ نے طالبان کی جانب سے آج کے اس اعلان کی مذمت کی ہے کہ وہ چھٹی جماعت سے اوپر کی طالبات کو اسکول واپس جانے کی اجازت دینے پر غیر معینہ مدت کے لیے پابندی میں مزید توسیع کر رہے ہیں۔" افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی نے کہا کہ لڑکیوں کے اسکولوں کا بند رہنا افسوسناک ہے، اور انہوں نے امارت اسلامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ ان لوگوں کے ایجنڈے کی مدد نہ کرے جو ایک ضرورت مند اور ماتحت افغانستان چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لڑکیوں کے تمام اسکول کھولے جائیں۔

حامد کرزئی کا ٹویٹ

امریکہ کی خصوصی ایلچی رینا امیری نے کہا کہ "ملک بھر میں چھٹویں جماعت سے اوپر کی لڑکیوں کے لیے اسکول کھولنے میں ناکامی کی اطلاع نہ صرف طالبان کے وعدوں پر اعتماد کو کمزور کرتی ہے بلکہ اپنی بیٹیوں کے بہتر مستقبل کے لیے خاندانوں کی امیدوں کو مزید خاک میں ملا دیتی ہے۔" وہیں قطر میں موجود امریکی ناظم الامور برائے افغانستان کا کہنا ہے کہ افغانستان میں گرلز ہائی اسکولوں کی بندش مایوس کن ہے، طالبان کی یقین دہانیوں اور بیانات متصادم ہیں۔ واضح رہے کہ افغان وزارت تعلیم نے لڑکیوں کے تمام ہائی اسکول آج سے کھولنے کا اعلان کیا تھا۔

یوناما کا ٹویٹ

ABOUT THE AUTHOR

...view details