مقامی خبر رساں ایجنسی طلوع نیوز کے مطابق افغان وزارت تعلیم کے ایک نوٹس میں کہا گیا ہے کہ لڑکیوں کے اسکول اس وقت تک بند رہیں گے جب تک کہ اسلامی قانون اور افغان ثقافت کے مطابق کوئی منصوبہ نہیں بنایا جاتا۔ افغانستان میں وزارت تعلیم کے ترجمان عزیز احمد ریان نے کہا کہ فی الحال چھٹی جماعت سے آگے کے طالبات کے اسکول بند رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ امارت اسلامیہ کی قیادت اس بارے میں بہت جلد ہی حتمی فیصلہ کرے گی۔Taliban Closes Girls Schools after Reopening
افغان حکومت کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اسلامی قانون، افغان ثقافت کے مطابق منصوبے کی تیاری تک لڑکیوں کے ہائی اسکول اگلے حکم تک بند رہیں گے۔ طالبان کے اس تازہ نوٹس سے طالبات کا درد چھلک اٹھا اور کچھ طالبات اپنا درد بیان کرکے رونے لگیں، انھوں نے طالبان سے اپیل کی کی ان کے اسکول کو جلد از جلد کھولا جائے۔ ایک اسکول کی لڑکی کا کہنا ہے کہ وہ اسکول میں داخل ہونے سے منع کیے جانے سے مایوس ہے اور اسے کبھی اس کی توقع نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ تمام طلباء رو رہے تھے۔ انہوں نے امارت اسلامیہ پر زور دیا کہ وہ ملک بھر میں لڑکیوں کے تمام اسکول دوبارہ کھولے۔ ایک دوسرے اسکول کی لڑکی کا کہنا ہے کہ جب اس نے کل اسکول دوبارہ کھلنے کی خبر سنی تو وہ خوشی سے رو پڑی۔ آج، وہ رو پڑی جب اسے اور طالبات کو ان کے اسکول میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔