طالبان نے ملک میں غیر ملکی کرنسی کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا ہے اور حکم کی خلاف ورزی پر کارروائی کا انتباہ دیا ہے۔ یہ ایک ایسا اقدام ہے جو یقینی طور پر افغانستان کی معیشت میں مزید خلل ڈالنے کا باعث بن سکتا ہے جو پہلے ہی تباہی کے دہانے پر ہے۔
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ امارت اسلامیہ (طالبان) تمام شہریوں، دکانداروں، تاجروں اور عام لوگوں کو ہدایت کرتی ہے کہ وہ تمام لین دین افغانی کرنسی میں کریں اور غیر ملکی کرنسی کے استعمال سے سختی سے پرہیز کریں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ ’’جو بھی اس حکم کی خلاف ورزی کرے گا اسے قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔''
انہوں نے کہا کہ معاشی صورتحال اور قومی مفاد کے لیے ضروری ہے کہ تمام افغان شہری ملک میں لین دین کے لیے افغانی کرنسی کا استعمال کریں۔