اردو

urdu

ETV Bharat / international

Taliban and EU Delegates: طالبان اور یوروپی یونین کا افغانستان کی اقتصادی صورتحال پر تبادلہ خیال - دوحہ میں طالبان اور یوروپی یونین کا اجلاس

قطر کے دارالحکومت دوحہ میں طالبان اور یوروپی یونین کے وفود Taliban and EU Delegates نے افغانستان کی موجودہ صورتحال اور انسانی امداد کے ساتھ ساتھ سیاسی اور اقتصادی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔

Taliban and EU delegates discuss economic situation of afghanistan
طالبان اور یوروپی یونین کا افغانستان کی اقتصادی صورتحال پر تبادلہ خیال

By

Published : Nov 28, 2021, 10:09 PM IST

قطر میں امارت اسلامیہ کے سیاسی دفتر کے ترجمان محمد نعیم نے کہا کہ طالبان اور یوروپی وفود Taliban and EU Delegates نے کل اور آج ملاقات کی، اس دوران دونوں وفد نے افغانستان کے مختلف مسائل سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔

محمد نعیم نے ٹویٹ کیا کہ افغانستان میں طالبان کی حکومت کو اس سال اگست میں قحط سالی سے گھرے ملک پر قبضے کے بعد معاشی بحران کا سامنا ہے۔ ایک روز قبل طالبان کے وفد نے قطر کی وزارت خارجہ کے خصوصی ایلچی، مطلق القحطانی سے ملاقات کی اور افغان شہریوں کے لیے انسانی امداد کو بہتر بنانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔

یہ ملاقات ایسے وقت میں ہوئی ہے جب طالبان کا ایک وفد اس وقت قطر کا دورہ کر رہا ہے، جہاں تنظیم اور امریکہ کے درمیان مذاکرات کا نیا دور اگلے ہفتے سے شروع ہو گا۔ دونوں وفود نے انسداد دہشت گردی، انسانی حقوق میں اضافہ اور انسانی امداد سے متعلق موضوعات پر تبادلہ خیال کیا۔ قطر کی وزارت خارجہ نے جمعہ کو ایک بیان میں کہا کہ دونوں فریقوں نے انسانی امداد کو اس کے مستحقین تک پہنچانے کی اہمیت پر زور دیا۔

واضح رہے کہ افغانستان کے لیے امریکی نمائندہ خصوصی ٹام ویسٹ آئندہ ہفتے دوحہ میں طالبان رہنماؤں سے ملاقات کریں گے۔ طلوع نیوز کی رپورٹ کے مطابق، محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا، "وہ ہمارے اہم قومی مفادات پر بات کریں گے۔"

مزید برآں، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (IMF) نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ افغان معیشت ہر سال 30 فیصد یا اس سے زیادہ بھی کم ہو سکتی ہے جس سے قحط کی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔ اس سے قبل مغربی غیر ملکی امداد نے افغانستان کی موجودہ صورتحال کے بارے میں خبردار کیا تھا کیونکہ اگست میں امریکا اور نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن کے ممالک نے اپنی فوجیں واپس بلا لی تھی۔ افغانستان کی خراب صورتحال کو کم کرنے کی کوشش میں طالبان نے اپنی سفارتی سرگرمیوں کا دائرہ بڑھا دیا ہے جس میں مالی امداد کے لیے یوروپی یونین کے ممالک تک رسائی بھی شامل ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details