سری لنکا کے صدر میتری پالا سری سینا نے 21 اپریل کو ایسٹر کے دن ہونے والے سلسلہ وار بم دھماکوں کے بعد دوسرے ملکوں کی جانب سے اپنے شہریوں پر سری لنکا کے سفر پر عائد کی گئی پابندی کو ہٹانے کی اپیل کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہاں قومی سلامتی کو یقینی بنا دیا گیا ہے اور اب یہاں کا سفر کرنے میں کوئی خطرہ نہیں ہے۔
سری سینا نے منگل کو سفرا اور بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندوں کو سری لنکائی فورسز کے انسداد دہشت گردی مہم کی تیزی کے بارے میں معلومات دیں۔
صدر نے کہا کہ حملوں میں شامل 95 فیصد شد پسندوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ محض دو یا تین مشتبہ شدت پسندوں کو نہیں پکڑا جا سکا ہے۔
انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ غیر ملکی خفیہ ایجنسیوں کی مدد سے دہشت گردی کو جلد پوری طرح ختم کیا جائے گا۔
سری لنکا پولیس کے سربراہ چندنا وکرم رتنے نے منگل کو کہا تھا کہ دھماکوں کے ذمہ دار تمام مشتبہ حملہ آوروں اور سازش رچنے والوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
سری لنکا کے مختلف حصوں میں ایسٹر کے موقعے پر ہونے والے دھماکوں کے نتیجے میں تقریبا 250 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔