عام طور سے یہ خبر پوری دنیاں میں گشت کرتی رہتی ہے کہ چین کی حکومت ایغور مسلمانوں کو ظلم و زیادتی کا شکار بناتی رہتی ہے۔ جبکہ حکومت ہمیشہ اس بات سے انکار کرتی ہے۔
اطلاعات کے مطابق رمضان کے مہینے میں چین کے ایغور مسلمانوں پر انتظامیہ کی سختی بڑھ گئی ہے۔ جس علاقے میں مسلمان ہیں وہاں سکیورٹی اہلکاروں کی نگرانی ہوتی ہے اور مسلمانوں کو افطار سے قبل اور سحری کے بعد کھانے پینے پر زور دیا جاتا ہے جو روزے کے قاعدے کے مطابق غلط ہے۔
اس ظلم و ستم کے خلاف آواز بلند کرنے والے کارکنان کے مطابق اگر مسلمان ویسا نہیں کرتے ہیں تو انہیں زد و کوب کیا جاتا ہے۔
غور طلب بات یہ ہے کہ رمضان کے مقدس مہینے میں کوئی کسی کو روزہ رکھنے سے کیسے روک سکتا ہے۔
قابل ذکر یہ ہے کہ اس قدر ظلم و زیادتی کے باوجو مسلم ممالک خاموش ہیں اور چین کے خلاف کوئی آواز نہیں اٹھا رہا ہے۔