ملزم عمر سعید شیخ کے وکیل نے کہا کہ صوبائی ہائی کورٹ کے فیصلے نے پاکستان کی عدالت عظمی کے اس فیصلے کو پلٹ دیا ہے کہ ان کے موکل کو حراست میں رہنا چاہئیے۔
شیخ کو اس برس کی شروعات میں قتل کے الزامات سے بری کر دیا گیا تھا حالانکہ پرل کے کنبہ نے اسے بری کرنے کے خلاف اپیل کی تھی جس کی وجہ سے اسے حراست میں رکھا گیا تھا۔
شیخ کو پرل کو لالچ دیکر کراچی میں ایک میٹنگ میں بلانے کا قصوروار قرار دیا گیا ہے جہاں سے انہیں اغوا کرلیا گیا تھا اور بعد میں انہیں قتل کردیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل میں سیاسی بحران، دو برس میں چوتھی مرتبہ انتخابات کا اعلان
خیال رہے کہ رواں برس 2 اپریل کو، ایس ایچ سی نے سنہ 2002 میں صحافی کو اغوا اور قتل کرنے کے مجرم شخص احمد عمر سعید شیخ کی سزائے موت کو سات برس کی سزا میں تبدیل کر دیا تھا۔
پرل وال اسٹریٹ جرنل کے جنوبی ایشیا کے بیورو چیف تھے جب انہیں جنوری 2002 میں کراچی میں مذہبی انتہا پسندی کے بارے میں ایک کہانی کی تحقیق کے دوران اغوا کیا گیا تھا۔ ان کے سر قلم ہونے کا ایک گرافک ویڈیو قریب ایک ماہ بعد امریکی قونصل خانے کو پہنچایا گیا۔