انہوں نے کہا کہ روس کی حکومت نے یہ جواب دیا ہے کہ وہ نیتاجی سے متعلق روسی آرکیوز میں کوئی بھی دستاویز نہیں تلاش کرسکے، جس کی وجہ سے وہ نیتاجی کے متعلق مزید جانکاری نہیں فراہم کر سکتے ہیں۔
'سبھاش چندر بوس سے متعلق کوئی دستاویز نہیں ملا' - Blow to India's quest for Netaji's whereabouts
لوک سبھا میں آل انڈیا ڈیموکریٹک فرنٹ کے رکن پارلیمان ایم بدرالدین کے سوال کے جواب میں ایم مرلی دھرن نے کہا کہ روس نے واضح کردیا ہے کہ ان کو نیتاجی سبھاش چندر بوس سے متعلق کوئی دستاویز نہیں ملے ہیں۔
سبھاش چندر بوس سے متعلق کوئی دستاویز نہیں ملا
مرلی دھرن نے ایوان زریں میں تحریری طور پر کہا کہ بھارتی حکومت نے سنہ 2014 سے روسی حکومت کو کئی بار اس موضوع پر بات کی کہ وہ نیتاجی سے متعلق کوئی بھی جانکاری یا دستاویز بھارت کو دے۔
واضح رہے کہ یہ اندیشہ ظاہر کیا جاتا ہے کہ بھارتی فوج کے سربراہ سبھاش چندر بوس 18 اگست 1945 میں تائیوان میں فضائی حادثے میں ہلاک ہوئے تھے۔