جنوبی اردن کے المفرق شہر سے تقریبا 10 کلو میٹر مشرق میں واقع 'زاتاری مہاجر کیمپ' میں ہزاروں مہاجرین پناہ گزیں ہیں۔
کیمپ کے اسکولز میں روزانہ بچوں کو لنچ دیا جاتا ہے۔ اور کیمپ کا یہی کچن شامی مہاجر خواتین کو روزگار بھی فراہم کرتا ہے۔
بچوں کے لنچ مہاجر کیمپ میں ہی تیار کیے جاتے ہیں۔ اس کو تیار کرنے کے لیے وہ خواتین کام کرتی ہیں، جو بذات خود مہاجر کے طور پر پناہ گزیں ہیں۔
کچن میں کام کرنے والی خاتون ام لیث اپنے چار بچوں کے ساتھ کیمپ میں رہتی ہیں۔ وہ گھر میں ناشتہ نہیں پکاتیں، کیوںکہ ان کے بچے اسکول میں پڑھتے ہیں، اور وہیں کھانا بھی کھاتے ہیں۔
ام لیث کا کہنا ہے کہ وہ اپنے بچوں کے لیے ماں باپ دونوں کا کردار ادا کرتی ہیں۔ جب وہ کیمپ میں آئی تھیں، تو اس وقت ان کی ذہنی کیفیت ناگفتہ بہ تھی۔ آخر کار کیمپ میں رہنے کے لیے ذہنی طور پر تیار ہوئیں، اور اب یہاں کام کرنا بھی شروع کر دیا۔
لیث ایک طلاق شدہ خاتون ہیں۔ شوہر سے جدائی کے بعد ان کے لیے کام کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا۔ انہیں کچن میں کام کرنے کے لیے ہر ماہ تقریبا 254 امریکی ڈالر بطور تنخواہ دی جاتی ہے۔
وہ پہلے کے مقابلے بہتر زندگی گذار رہی ہیں۔ جب سے انہوں نے کام کرنا شروع کیا ہے، اپنے بچوں کی ہر طرح کی ضروریات کی تکمیل کر سکتی ہیں۔
کیمپ میں چار کچن ہیں۔ یہ سبھی کچن اقوام متحدہ کی تنظیم 'ورلڈ فوڈ پروگرام' کے تحت چلائے جاتے ہیں۔