اردو

urdu

ETV Bharat / international

آر سی ای پی پر بات چیت میں بڑی کامیابی: آسیان پلس 3

آئندہ برس آسیان کے میزبان ملک ویتنام میں فروری 2020 میں تجارتی معاہدے پر دستخط ہونے کی امید ہے۔ اگلے تین سے چار ماہ کے عرصے میں اس معاہدے کو حتمی شکل دی جائے گی۔

آر سی ای پی پر بات چیت میں بڑی کامیابی: آسیان پلس 3

By

Published : Nov 4, 2019, 11:27 PM IST

آسیان پلس تھری (چین، جاپان اور جنوبی کوریا) کے 22 ویں اجلاس میں حصہ لینے والے رہنماؤں نے کہا کہ آزاد تجارت سے متعلق مجوزہ معاہدے علاقائی مجموعی اقتصادی شراکت داری 'آر سی ای پی' پر بات چیت سے ایک بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے۔

سبھی رہنماؤں نے سنہ 2020 میں ایک معاہدے پر دستخط کرنے کا عہد کیا ہے۔

تھائی لینڈ کی وزارت خارجہ نے کہا کہ اجلاس میں رہنماؤں نے'آر سی ای پی' مذاکرات کے نتائج کے بارے میں معلومات حاصل کی اور قوانین پر مبنی کثیر جہتی تجارتی نظام کو برقرار رکھنے کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کیا۔

جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی ایسوسی ایشن (آسیان) کی طرف سے سنہ 2012 میں شروع کیے گئے آر سی ای پی آسیان کے 10 رکن ممالک اور اس کے چھ آزاد تجارت شراکت دار- چین، جاپان، جنوبی کوریا، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور بھارت کے درمیان ایک مجوزہ علاقائی آزاد تجارت سمجھوتہ ہے جس کا مقصد علاقائی تجارت اور سرمایہ کاری کو آزاد بنانے اور سہولت کو فروغ دینا ہے۔

اس سے پہلے سنیچر کو فلپائن کے تجارت و صنعت کے سیکرٹری ریمن لوپیز نے کہا کہ مجوزہ میگا تجارت کے معاہدے کے 20 نکات میں سے 18 کو یکم نومبر کو تجارتی وزراء کے اجلاس میں منظوری دی گئی تھی جس میں وزیر تجارت پیوش گوئل نے حصہ لیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ مجوزہ 16 ممالک آزاد تجارت کے معاہدے پر سبھی ضابطوں اور تعاون میں کافی پیش رفت ہوئی ہے اور اس سلسلے میں نتیجہ تقریباً اخذ کیا جا چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'ہم ایک بہت ہی مثبت ترقی کی رپورٹ کر سکتے ہیں۔ اس معاملے میں اصل میں کافی پیش رفت ہوئی ہے اور ہم تقریباًنتیجے کے قریب پہنچ گئے ہیں'۔

مسٹر لوپیز نے اشارہ دیا کہ بھارت بنیادی طور پر اس سودے میں شامل ہونے کے لئے متفق ہوگیا ہے، لیکن وہ ان تمام 20 نکات کے نتیجے پر مکمل طور پر متفق ہونے سے قبل کچھ خاص طرح کی تصدیق کرنا چاہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگلے برس آسیان کے میزبان ملک ویتنام میں فروری 2020 میں تجارتی معاہدے پر دستخط ہونے کی امید ہے۔ اگلے تین سے چار ماہ کے عرصے میں اس معاہدے کو حتمی شکل دی جائے گی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details