لاہور کے شاہی قلعے میں واقع سابق سکھ حکمراں راجہ رنجیت سنگھ کی قبر کے قریب لگے مجسمے کو دو سال کے دوران دوسری بار نقصان پہنچایا گیا۔
دی نیوز انٹرنیشنل کی ایک رپورٹ کے مطابق قلعے کے سکیورٹی گارڈ نے بتایا کہ سنگھ کے مجسمے تک پہنچنے کے لئے ایک شخص نے رکاوٹ پر چھلانگ لگائی اور مہاراجہ کے مجسمے کے بازو کو توڑ دیا۔
بعد میں اسے سکیورٹی گارڈز نے پکڑ لیا اور پولیس کے حوالے کیا۔
ملزم کا تعلق لاہور کے ہربنس پورہ سے ہے۔ اس نے قبل میں مبینہ طور پر کہا تھا کہ "مجسمے کو قلعے میں کیوں نصب کیا گیا ہے۔"
گزشتہ سال بھی شاہی قلعہ میں دو شرپسندوں نے اس مجسمے کو نقصان پہنچایا تھا۔
ان دو افراد میں سے ایک نے معذور ہونے کا ڈرامہ کیا اور اپنے سہارے کے لئے ایک چھڑی کو اپنے ساتھ رکھا تھا جبکہ دوسرا شخص اس کے چلنے میں سہارا دینے کے لئے وہاں گیا تھا، جب ہفتے کے روز قلعے کو ویزیٹر کے لئے کھولا گیا تھا۔
دونوں مجسمے کے پاس گئے اور اس پر حملہ کردیا۔ اس دوران مجسمے کے ایک بازو کو نقصان پہنچا۔
انھیں فوری طور پر سکیورٹی گارڈز نے پکڑ لیا اور پولیس کے حوالے کردیا۔ انہوں نے سابقہ حکمران پنجاب کے خلاف نعرے بازی بھی کی تھی۔
سابقہ حکمران کی 180 ویں برسی کے موقع پر کولڈ کانسی میں نو فٹ لمبے مجسمہ کی 27 جون کو لاہور قلعہ میں نقاب کشائی کی گئی تھی۔