افریقی ملک لیبیا کے شمال مشرقی شہر بن غازی میں ہزاروں افراد نے لیبیا میں ترکی کی مداخلت کے خلاف احتجاج کیا۔
مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اٹھا رکھے تھے، جن پر ترکی کے صدر رجب طیب اردگان کی متنازع تصویر اور ترکی کے خلاف نعرے بھی درج تھے۔ اس کے علاوہ اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ حکومت کے سربراہ فیاض السراج کے خلاف بھی نعرے لکھے ہوئے تھے۔
در اصل ترکی نے خلیفہ حفتر کے خلاف طرابلس میں ملک کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حکومت کو فوجی دستے اور ہتھیار بھیجے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ خلیفہ حفتر کے حامی فیاض السراج کے ساتھ رجب طیب اردگان کے بھی خلاف ہیں۔
خیال رہے کہ سنہ 2011 میں لیبیا میں خانہ جنگی کا آغاز ہوا اور اس دوران تقریبا 42 برسوں تک لیبیا کے حکمراں رہے معمر القذافی کو قتل کر دیا گیا۔ اس کے بعد سے ہی ملک میں افرا تفری کا ماحول ہے۔