پینڈورا پیپرز میں کرکٹ کے لیجنڈ سچن تندولکر اور مشہور صنعت کار انیل امبانی سمیت 300 سے زائد بھارتیوں کے نام شامل ہیں۔
انڈین ایکسپریس جو آئی سی آئی جے کی تحقیقاتی صحافیوں کے مشترکہ ٹیم کا حصہ ہے، نے کہا کہ مفرور ہیرے کے تاجر، نیرو مودی کی بہن اور دواساز ارب پتی کرن مازمدار شا کے شوہر کے نام بھی اس میں شامل ہیں۔
سچن اور شکیرا بھی پینڈورا پیپرز کی فہرست میں ہیں رپورٹ میں کہا گیا کہ کاغذات میں شامل 300 سے زائد بھارتیوں میں سے 60 افراد اور کمپنیوں کے آف شور ہولڈنگز کی چھان بین کی گئی ہے۔
پینڈورا پیپرز سے پتا چلتا ہے کہ سچن ٹنڈولکر، ان کی اہلیہ انجلی ٹنڈولکر اور سسر آنند مہتا برٹش ورجن آئی لینڈز میں ایک آف شور کمپنی کے بینیفشری مالک تھے۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق بھارت کے بزنس ٹائکون اور ریلائنس کمیونیکیشنز کے چیئرمین انیل امبانی اور ان کے نمائندے جرسی، برٹش ورجن آئی لینڈ اور سائپرس میں کم از کم 18 آف شور کمپنیوں کے مالک ہیں۔
پینڈورا پیپرز میں کانگریس کے ایک پرانے رہنما سابق وزیر اور گاندھی خاندان کے دوست ستیش شرما کا نام بھی شامل ہے۔
دی انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق ستیش شرما کے خاندان کے کم از کم 10 افراد جن میں ان کی بیوی، بچے اور پوتے شامل ہیں، جان زگرز ٹرسٹ کے بینیفشریز میں شامل ہیں۔
پینڈورا پیپرز میں سچن کا نام آنے کے بعد ان کے وکیل نے کہا ہے کہ کرکٹ کے لیجنڈ کی دولت جائز ہے اور متعلقہ حکام کو اس سے باخبر بھی کیا گیا ہے۔
تندولکر کے وکیل نے کہا کہ کرکٹ کھلاڑی کی سرمایہ کاری جائز ہے اور اسے ٹیکس حکام کو بھی اطلاع دیا گیا ہے۔
پینڈورا پیپرز کی تحقیقاتی رپورٹ میں کم از کم 400 پاکستانی کے بھی نام شامل ہیں جن میں کچھ وزراء اور وزیر اعظم عمران خان کے اندرونی حلقے کے اہم ارکان بھی ہیں۔
پاکستانی میڈیا جیو نیوز کے مطابق ان میں وزیر خزانہ شوکت ترین، وزیر آبی وسائل مونس الٰہی، سینیٹر فیصل واوڈا اور وزیر صنعت خسرو بختیار کا خاندان قابل ذکر ہیں۔
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے پینڈورا پیپرز میں پاکستان کے متعدد شخصیات کے نام آنے کے بعدان تمام افراد سے جواب طلبی کے لیے خصوصی سیل قائم کر دیا ہے۔ اس بات کا اعلان پاکستان کے وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے ٹوئٹر پر ایک پیغام میں کیا۔
پینڈورا پیپرز نے اپنے تحقیقی دستاویزات کے ذریعے غیر ملکی اثاثوں سے منسلک افراد میں بھارت کے کرکٹ سپر اسٹار سچن تندولکر ، مشہور پاپ گلوکارہ شکیرا اور سپر ماڈل کلاڈیا شیفر کو بھی شامل کیا ہے۔
وہیں بین الاقوامی گلوکاری شکیرا جو لیکس میں ایک اور مشہور نام ہے، کے وکیل نے بھی کہا کہ اس نے اپنے کاروبار کا اعلان کیا ہوا ہے۔ شکیرا کے وکیل نے کہا کہ گلوکارہ نے اپنی کمپنیاں ڈکلیئر کیں ہوئی ہیں۔
سپر ماڈل کلاڈیا شیفر کے نمائندوں نے کہا کہ سپر ماڈل اپنے ٹیکس برطانیہ میں درست طریقے سے ادا کرتی ہے، جہاں وہ رہتی ہے، آئی سی آئی جے نے بھی اس کو نوٹ کیا ہے۔
آئی سی آئی جے کی جانب سے تحقیقات کو ترتیب دینے میں تقریبا دو سال لگے- جن میں 117 ممالک کے 600 سے زائد صحافی اس ٹیم کا حصہ تھے، یہ صحافت کی اب تک کی سب سے بڑی شراکت داری ہے۔
پاناما پیپرز جو تقریبا پانچ سال پہلے کی گئی تھی اسی طرح کی تحقیقات میں 80 ممالک کے 400 کے قریب صحافی شامل تھے۔
انٹرنیشنل کنسورشیم آف انویسٹیگیٹو جرنلسٹس (آئی سی آئی جے) نے اس رپورٹ کو بے نقاب کیا۔