اردو

urdu

ETV Bharat / international

طالبان اور افغان حکومت کے مابین امن مذاکرات کا امکان

رواں برس کے اوائل میں ہونے والے دوحہ معاہدے کے بعد طالبان اور افغان حکومت کے مابین ہونے والی برسوں کی تلخی میں کمی ضرور آئی تھی، لیکن مکمل طور پر دونوں نے ایک دوسرے کو گلے نہیں لگایا تھا۔ افغان حکومت کے اشارے سے یہ بات واضح ہو رہی ہے کہ جلد ہی دونوں ایک دوسرے کے ساتھ آکر افغانستان کے مستقبل کا فیصلہ کر سکیں گے۔

sdf
ssd

By

Published : Aug 27, 2020, 6:54 PM IST

افغانستان میں جلد ہی انقلابی قدم کی امید کی جا سکتی ہے۔ افغان انتظامیہ اور طالبان کے مابین امن مذاکرات اگلے ہفتے سے شروع ہو سکتے ہیں۔ قومی معاہدہ اعلیٰ کونسل کے سربراہ عبداللہ عبداللہ نے جمعرات کو بیان جاری کیا۔

کابل کے سیرینا ہوٹل میں ایک اجلاس کے دوران عبداللہ عبد اللہ نے کہا کہ طالبان کے ساتھ امن مذاکرات اگلے ہفتے سے شروع ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ مذاکرات میں شامل ہونے والے کابینی اراکین کی فہرست بھی بنا لی گئی ہے جس کا اعلان اگلے ہفتے کیا جائے گا۔

ایسے میں سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ اگر طالبان اور افغانستان حکومت ایک دوسرے سے گلے مل کر افغانستان کو ترقی دینے اور حکومت کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں تو بھارت کا ردعمل کیا ہو سکتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت کے لیے سب سے بڑی مشکل یہ ہو گی کہ وہ افغانستان میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کر رہا ہے حالانکہ طالبان کے ساتھ نظریاتی طور پر اتفاق نہیں رکھتا، تو ایسے میں بھارت اور طالبان کے ساتھ افغانستان میں حکومت کی کارکردگی کیسی ہو گی یہ دیکھنے والی بات ہو گی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details