کورونا وائرس کی وجہ سے عائد کردہ پابندیوں میں نرمی کے سبب فلسطینی شہر 'ویسٹ بینک' کی معمولات زندگی رفتہ رفتہ بحال ہو رہی ہے۔
بدھ کے روز رام اللہ شہر میں بہت سی دکانیں اور مساجد دوبارہ کھول دی گئیں۔ سڑکوں پر کاروں اور لوگوں کی بڑی تعداد نظر آنے لگی۔ ریستوراںوں نے کسٹمرز کے لیے اپنے دروازے بھی کھول دیے۔
رام اللہ کے ایک شہری نے بتایا کہ 'پابندی ختم کرنے سے یقینا لوگوں میں خوشی کا ماحول ہے۔ ہم بہتر ی کی امید کرتے ہیں اور سب سے پہلے صحت مند رہنے کی خواہش کرتے ہیں'۔
لوگوں کو امید ہے کہ حفاظتی اقدامات کے اصولوں کے ساتھ تجارتی سرگرمیوں کو جاری رکھا جائے گا۔
ایک دوسرے شہری نے بتایا کہ 'ہم امید کرتے ہیں کہ یہ وائرس واپس نہیں آئے گا اور یہ بالکل اسی طرح ہے جس طرح دوسری بیماریاں ہیں۔ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے وائرس کا پھیلنا بند ہو جائے گا'۔
خیال رہے کہ ویسٹ بینک میں 5 مارچ کو وائرس کے پہلے کیس کی اطلاع ملتے ہی لاک ڈاؤن کا نفاذ کیا گیا تھا۔ ویسٹ بینک میں اب تک 400 افراد کورونا سے متاثر ہوئے ہیں۔ ان میں سے دو افراد کی موت ہوئی ہے۔
ان متاثرین میں سے زیادہ تر ایسے افراد ہیں جو اسرائیل میں کام کیا کرتے تھے۔