فلسطین کے وزیر اعظم محمد اشتية نے پیر کے روز امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے مقبوضہ ویسٹ بینک میں اسرائیلی آباد کاری کے دورے کی مذمت کی۔
جمعرات کے روز پومپیو مقبوضہ ویسٹ بینک میں کسی اسرائیلی آباد کاری کا دورہ کرنے والے پہلے اعلی امریکی سفارت کار تھے۔
اس کے ساتھ ہی امریکی محکمہ خارجہ نے پالیسی شفٹ میں بڑا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہودی بستیوں میں بنی مصنوعات پر 'میڈ ان اسرائیل' کا لیبل لگایا جائے گا۔
پومپیو کے ان دونوں اقدام سے یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ویسٹ بینک میں اسرائیلی بستیوں کو تسلیم کرتی ہے، جبکہ فلسطینی اور دیگر بین الاقوامی برادری نہ صرف اسے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی مانتی ہے، بلکہ اسے امن کی راہ میں رکاوٹ بھی سمجھتی ہے۔
اشتیہ نے کہا کہ 'پومپیو کا دورہ اور مصنوعات کے بارے میں اعلان ہمارے لوگوں کے حقوق پر حملہ اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کے تناظر میں سامنے آیا ہے، جس کا مقصد فلسطینی جغرافیہ کو ختم کرنا ہے، جس سے آباد کاری کی سرگرمی کو قانونی حیثیت دی جاتی ہے'۔
پومپیو کے اعلانات بڑی حد تک علامتی تھے اور صدر منتخب ہونے والے جو بائیڈن کی آنے والی انتظامیہ کی طرف سے اس کو پلٹ دیا جاسکتا ہے، جنہوں نے اسرائیل اور فلسطینیوں کے ساتھ زیادہ واضح انداز میں رجوع کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
اشتیہ نے یہ بھی کہا کہ 'ہمیں اس خبر سے افسوس ہوا کہ عرب ممالک اسرائیل میں سفارت خانوں کو دوبارہ کھولنے کے لئے بات چیت کر رہے ہیں'۔
اسرائیلی میڈیا نے پیر کو خبر دی تھی کہ وزیر اعظم بنیامین نتن یاھو سعودی کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ ایک خفیہ ملاقات کے لئے سعودی عرب روانہ ہوئے ہیں، جو سینئر اسرائیلی اور سعودی عہدے داروں کے مابین پہلا نامعلوم آمنا سامنا ہوگا۔