وزارت برائے امور خارجہ (ایم ای اے) انوراگ سری واستو نے کہا کہ پاکستان کو بھارت کے خلاف بے بنیاد اور من گھڑت الزامات دہرانے کے بجائے ذمہ داری کے ساتھ اپنی کمزوریوں کی تحقیقات کرانی چاہیئے تاکہ وہ علاقے میں اقوام متحدہ کے اہلکاروں کی حفاظت کو یقینی بنائے۔
بھارت نے اتوار کے روز کہا کہ پاکستان کے ان الزامات پر کہ 'بھارتی فوجیوں نے جان بوجھ کر لائن آف کنٹرول کے کنارے اقوام متحدہ کی ایک گاڑی کو نشانہ بنایا'، اس کی تفصیل کے ساتھ تحقیقات کی گئیں اور انھیں حقیقت سے دور اور غلط قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان نے جمعہ کو یہ الزام لگایا کہ بھارتی فوجیوں نے کنٹرول لائن کے قریب چیری کوٹ سیکٹر میں اقوام متحدہ کے ملٹری آبزرورز (یو این ایم او) کی ایک گاڑی کو نشانہ بنایا۔ بھارتی حکومت کے ذرائع نے اس دن ہی ان الزامات کو مسترد کردیا۔
پاکستان کی طرف سے الزامات سے متعلق میڈیا کے سوالات کے جواب میں سری واستو نے یہ بھی کہا کہ بھارت نے ان غلط بیانیوں کے بارے میں اپنے تاثرات اور آراء کو پاکستانی فریق کو آگاہ کرے گا۔
انہوں نے کہا'18 دسمبر کو اقوام متحدہ کی گاڑی کو جان بوجھ کر نشانہ بنانے کے بارے میں پاکستان کے الزامات کی تفصیل کے ساتھ تحقیقات کی گئ ہیں اور انھیں حقیقت میں غلط پایا گیا ہے۔ ہمارے اگلے دستے اس علاقے میں اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کے دورے سے واقف تھے اور انہوں نے کوئی فائرنگ نہیں کی۔جیسا کہ الزام لگایا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: 'وزیر زراعت کسانوں سے بات چیت کر سکتے ہیں'
ایم ای اے کے ترجمان نے کہا 'بھارت کے خلاف اپنے زیر کنٹرول خطے میں اقوام متحدہ کے اہلکاروں کی حفاظت اور حفاظت کو یقینی بنانے میں اپنی ناکامی پر پردہ ڈالنے کے لئے بے بنیاد اور من گھڑت الزامات کو دہرانے کے بجائے ، پاکستان کو ذمہ داری کے ساتھ اس کی خامیوں کی تحقیقات کرنی چاہئے'۔