پاکستان کے شمال مغربی قبائلی علاقوں میں آزادی کے بعد پہلی مرتبہ صوبائی انتخابات کرائے جا رہے ہیں۔
افغانستان سرحد سے متصل علاقوں میں اب تک شدت پسند تنظیم طالبان اور القاعدہ کا دبدہ رہا ہے۔ اس دوران پورے علاقے میں سیکوریٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
اس انتخاب میں مجموعی طور پر 16 نششتوں کے لیے 285 امیدوار حصہ لے رہے ہیں، جس میں 2 خواتین بھی شامل ہیں۔ موجودہ انتخاب کے لیے 28 لاکھ ووٹررز رجسٹرڈ ہیں۔
افغانستان سرحد سے متصل علاقوں میں اب تک شدت پسند تنظیم طالبان اور القاعدہ کا دبدہ رہا ہے۔
اس سے قبل قبائلی علاقے وفاقی طور پر زیر انتظام تھے اور مقامی افراد صرف قومی اسمبلی کے انتخابات میں حصہ لیتے تھے۔
پاکستان کا دعوی ہے کہ رواں برس مسلسل فوجی کارروائی کے ذریعہ قبائلی علاقوں کو عسکریت پسندوں سے آزاد کرا لیا گیا ہے، تاہم گاہے بگاہے ان علاقوں سے حملوں کی خبریں موصول ہوتی رہتی ہیں۔
غور طلب ہے کہ گذشتہ برس شمال مغرب میں واقع قبائلی علاقوں کے 7 اضلاع کو خیبر پختون خواہ صوبے میں شامل کیا گیا تھا۔