پاکستان میں ایک 4 سالہ بچہ ملٹی گرپ بایونک مصنوعی بازو لگوانے والا دنیا کا سب سے کم عمر کا لڑکا بن گیا ہے۔ پاکستان کے شمال مغربی قصبے چارسدہ کے رہائشی محمد صدیق نے گزشتہ سال اپنے گھر میں گھاس کاٹنے کی مشین کی زد میں آکر اپنا بازو کھودیا تھا۔
لیکن اب وہ آہستہ آہستہ معمول کی زندگی کی طرف لوٹ رہا ہے، اب ایک بار پھر وہ بہت سے ایسے کام کررہا ہے جس کی وجہ سے وہ دوسروں پر انحصار کرنے لگا تھا۔ حادثے کے بعد صدیق کو پشاور کے ایک نجی اسپتال میں منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے اس کی جان بچانے کے لیے اس کا ہاتھ کاٹ دیا تھا۔
لڑکے کے والد نے کہا کہ وہ اور اس کی بیوی بہت پریشان تھے اور سوچ رہے تھے کہ ان کا بیٹا دوبارہ عام زندگی نہیں گزارسکے گا۔