اردو

urdu

By

Published : Jan 6, 2020, 7:28 PM IST

ETV Bharat / international

'پاکستان اپنی سر زمین کو کسی بھی جنگ کے لیے استعمال نہیں ہونے دے گا'

پاکستان کے دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ قریشی نے سعودی عرب، ایران، متحدہ عرب امارات اور ترکی کے ہم منصبوں سے خطے میں پیدا ہونے والی صورتحال پر ٹیلی فون پر بات چیت کی۔

قریشی
قریشی

پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایران اور سعودی عرب سمیت متعدد مسلم ممالک کے اپنے ہم منصبوں سے کہا، کہ پاکستان ایران اور امریکہ کے مابین پیدا ہونے والی کشیدگی کے درمیان ، کسی بھی علاقائی تنازعہ کے لئے اپنی سرزمین کو استعمال نہیں ہونے دے گا۔

ایران کی 'قدس فورس' کے سربراہ قاسم سلیمانی جمعہ کے روز بغداد میں امریکی ڈرون حملے میں ہلاک ہوگئے تھے، جس کے سبب مشرق وسطی میں نئی ​​جنگ کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

پاکستان کے دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ قریشی نے سعودی عرب، ایران، متحدہ عرب امارات اور ترکی کے ہم منصبوں سے خطے میں پیدا ہونے والی صورتحال پر ٹیلی فون پر بات چیت کی۔

دفتر خارجہ نے کہا کہ وزیر خارجہ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ پاکستان اپنی سرزمین کو کسی اور ریاست کے خلاف استعمال کرنے دے گا اور نہ ہی کسی علاقائی تنازع کا حصہ بنے گا۔

حالیہ پیشرفتوں پر پاکستان کی گہری تشویش کو اجاگر کرتے ہوئے ، قریشی نے تنازعات، زیادہ سے زیادہ تحمل کے ساتھ تناؤ کو ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے متعلقہ تمام فریق سے اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کے اصولوں کی پاسداری کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ وہ پر امن طریقے سے اختلافات کو دور کریں۔

ایف او نے بتایا کہ قریشی نے مزید اضافے کو روکنے اور علاقائی امن و استحکام کو برقرار رکھنے میں کردار ادا کرنے کے لئے پاکستان کی تیاری کا اعادہ کیا ہے۔

خواتین اور بچوں سمیت سینکڑوں افراد نے سلیمانی کے قتل کے خلاف کراچی اور اسلام آباد میں ریلی نکالی۔

اسلام آباد میں احتجاجی ریلی نیشنل پریس کلب سے شروع ہوئی اور پارلیمنٹ کے سامنے ڈی چوک پر اختتام پذیر ہوئی۔ اس کی قیادت شیعہ رہنما علامہ سید علی رضوی کر رہے تھے، خواتین اور بچوں نے احتجاج میں حصہ لیا۔

ایران کے بعد پاکستان میں شیعہ آبادی سب سے زیادہ ہے، امریکہ اور ایران کے مابین جنگ کی صورت میں ہنگاموں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

پہلے ہی جمعہ کو اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے نے ملک بھر میں سیکیورٹی الرٹ جاری کیا ، جس میں اپنے ملازمین اور امریکی شہریوں کو انتباہ کیا کہ وہ اپنی نقل و حرکت کو محدود رکھیں۔

عراق میں حالیہ واقعات پر ممکنہ ردعمل کے پیش نظر ، امریکی سفارت خانے نے امریکی سرکاری ملازمین کے سفر کو محدود کردیا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details