یہ فیصلہ ایف اے ٹی ایف کے 21 اکتوبر کو شروع ہونے والے سہ روزہ اجلاس میں کیا گیا ہے، جس میں پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان کی تمام 27 پیرامیٹرز پر عمل کرنے میں ناکام قرار دیا گیا ہے۔
اجلاس میں ترکی نے پاکستان کا دفاع کیا اور اسے گرے لسٹ سے باہر کرنے کی وکالت کی۔
پاکستان ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے کی کوشش میں تھا، لیکن پاکستان ابھی اس میں کامیاب نہیں ہوسکا ہے۔ پاکستان پر دہشت گردوں کو پناہ دینے کا الزام لگتا رہا ہے اور وہ ایف اے ٹی ایف کے معیاروں کو پورا کرنے میں ناکام رہا ہے، جس کے بعد پاکستان کو ایک بار پھر گرے لسٹ میں رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ایف اے ٹی ایف کے اجلاس میں ترکی نے تجویز پیش کی کہ ایف اے ٹی ایف کے 27 میں سے باقی 6 معیارات پر پورا اترنے کا انتظار کرنے کے بجائے ممبران کو پاکستان کے اچھے کام پر غور کرنا چاہئے۔ اس کے علاوہ ایک ایف اے ٹی ایف آن-سائٹ ٹیم کو اپنا تجزیے کو حتمی شکل دینے کے لئے پاکستان کا دورہ کرنا چاہئے۔