شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 'تمام قانونی پہلوؤں کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ کیا گیا ہے، ہمارا موقف واضح، ٹھوس اور اصولی ہے۔'
پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 'وزارت قانون اس سلسلے میں تمام تفصیلات جلد جاری کرے گا۔'
انہوں نے کہا کہ 'وزیراعظم عمران خان 27 ستمبر کو جنرل اسمبلی میں خطاب کرنے جا رہے ہیں، بھارتی وزیراعظم مودی 26 ستمبر کو جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے۔'
یاد رہے کہ گذشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا وزیراعظم عمران خان سے ٹیلی فون پر رابطہ ہوا تھا، صدر ٹرمپ نے وزیراعظم عمران خان سے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی ٹیلی فونک کال کے بعد رابطہ کیا۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کشمیر کے مسئلے کو 'مشکل حالات' مانتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی اور پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان سے اس معاملے پر بات کی ہے اور دونوں رہنماؤں کو کشیدگی کم کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
ٹرمپ نے ٹوئٹ کر کے کہا’’میں نے اپنے دو اچھے دوستوں مسٹر مودی اور مسٹر خان سے کاروبار، اسٹریٹجک شراکت داری اور سب سے اہم کشمیر مسئلے کو لے کر پیداہونے والی کشیدگی کو کم کرنے کے سلسلہ میں بات چیت کی۔ دونوں رہنماؤں سے مشکل حالات میں لیکن اچھی بات چیت ہوئی ہے۔
قابل غور ہے کہ جموں و کشمیر کو خصوصی ریاست کا درجہ ختم کرنے اور اسے مرکز کے زیر انتظام دوصوبوں - جموں و کشمیر اور لداخ کی تشکیل کرنے کے حکومت ہند کے فیصلے سے پاکستان خاصا ناراض ہے اور دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے۔ ہندوستان کے فیصلے کا روس سمیت کئی ممالک نے حمایت کی ہے جبکہ مسٹر خان نے مسٹر ٹرمپ سے اس معاملہ میں ثالثی کرنے کی اپیل کی ہے.