پاکستان نے 14 فروری کے ہوئے پلوامہ حملے کے تعلق سے بدھ کے روز ابتدائی تحقیقات کے بعد بھارتی حکومت کے ساتھ مشترک کیے ہیں۔
اس سلسلے میں پاکستان کا کہنا ہے کہ وہ بھارت کے ڈوزير کی بنیاد پر پوری ذمہ داری سے تحقیقات کر رہا ہے اور اس نے بھارت سے اس بارے میں مزید ثبوت مہیا کرانے کو کہا ہے۔
پاکستانی وزارت خارجہ نے بدھ کے روز جاری ایک ریلیز میں کہا کہ' پاکستان حکومت نے پلوامہ حملے میں بھارت کی رپورٹ کی بنیاد پر تحقیقات کرنے کے بعد ابتدائی نتائج حکومت ہند کے ساتھ مشترک کئے ہیں۔
خارجہ سکریٹری تهمينا جنجوا نے ہندوستان کے ہائی کمشنر اجے بساريا کو طلب کیا اور انہیں پلوامہ کے بارے میں نتائجی رپورٹ سونپ دی۔
پاکستانی وزارت خارجہ نے بیان میں کہا کہ' وہ اس سلسلے میں پوری ذمہ داری کے ساتھ کام کر رہا ہے اور ہندوستان کے ساتھ مکمل تعاون کر رہا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ 'ہم علاقائی امن اور سلامتی کی سمت میں کام کر رہے ہیں'۔
جانچ کے عمل کو آگے بڑھانے کے لیے ہم نے بھارت سے مزید اطلاعات اور شواہد مہیا کرانے کا مطالبہ کیا ہے'۔
بھارت نے 27 فروری کو پاکستان کو پلوامہ حملے کے بارے میں ایک ڈوزير سونپا تھا۔ پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے اس حملے کے بارے میں بھارت کے ساتھ تعاون کی پیشکش کی تھی اور قابل اعتماد ثبوت ملنے پر مناسب کارروائی کا یقین بھی دلایا تھا'۔
پاکستانی وزارت خارجہ کے اس بیان پر ہندوستان حکومت کی طرف سے فوری طور پر کوئی رد عمل نہیں آیا ہے۔