حکام کا اندازہ ہے کہ پاکستان میرٹ پر گرے لسٹ سے نکلنے کی اہلیت رکھتا ہے لیکن آج سے شروع ہونے والے پلانری کے ساتھ پاکستان شاید فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی گرے لسٹ میں موجود رہے۔
اہم عہدیداروں اور غیر ملکی سفارتکاروں کے درمیان ہونے والی بات چیت ظاہر کرتی ہے کہ جیوری منقسم ہے، حکام ایک مثبت نتیجے کے لیے کافی پیش رفت کا دعویٰ کرتے ہیں، تاہم کچھ سفارتکاروں کی تجویز یہ تھی کہ بہترین صورتحال میں بھی پاکستان جون تک اضافی نگرانی (گرے لسٹ) کی فہرست میں رہے گا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق، حتمی فیصلے کا اعلان ایف اے ٹی ایف کے صدر 25 فروری کو اختتام پذیر ہونے والے 4 روزہ ورچوئل اجلاس میں کریں گے۔
پلانری سے قبل ایف اے ٹی ایف نے تمام ممالک کی مجموعی کارکردگی اپڈیٹ کی۔
اس اپڈیٹ کی بنیاد پر پاکستان ایف اے ٹی ایف کی 40 میں سے 2 سفارشات، انسداد منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کی روک تھام کے نظام میں بہتر عملدرآمد ظاہر کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے انسداد بنیاد پرستی بل پر فرانس پرطنز کیا