طلوع نیوز کی رپورٹ کے مطابق، افغان وزارت خارجہ میں سینٹر فار اسٹریٹجک اسٹڈیز کے سربراہ، ولی اللہ شاہین نے کہا کہ افغان معیشت، بینکنگ سسٹم اور دنیا کے ساتھ افغانستان کے تعلقات کو معمول پر لانا او آئی سی کے سربراہی اجلاس OIC Meeting on Afghanistan کے اہم ایجنڈے میں شامل ہیں اور ہم بطور وزارت خارجہ (افغانستان) اس اجلاس میں شرکت کریں گے۔
او آئی سی کے ارکان کے علاوہ پاکستانی میڈیا نے بتایا کہ او آئی سی کے سربراہی اجلاس OIC Meeting on Afghanistan میں امریکا، روس، برطانیہ، یورپی یونین، ورلڈ بینک اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے وفود کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔
افغانستان کی قومی یکجہتی موومنٹ کے سربراہ سید اسحاق گیلانی نے کہا کہ "کئی اسلامی ممالک کے افغانستان کے ساتھ اچھے تعلقات نہیں ہیں۔ مجھے امید ہے کہ یہ ممالک اپنے تعلقات دوبارہ استوار کریں گے اور مل کر افغانستان کو تسلیم کرنے کا فیصلہ کریں گے۔
واضح رہے کہ طالبان کے اقتدار پر قبضے کو 100 سے زیادہ دن ہوچکے ہیں لیکن ابھی تک دنیا کی کسی قوم نے اسے تسلیم نہیں کیا۔