طالبان جلد ہی افغانستان میں نئی حکومت تشکیل دے سکتے ہیں۔ ادھر طالبان کی دعوت پر پاکستان کی خفیہ ایجنسی کے سربراہ جنرل فیض حمید کابل پہنچ گئے ہیں۔ فیض حمید پاکستانی حکام کے وفد کے ہمراہ ہیں۔
اگرچہ ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ جنرل فیض حمید نے ہفتے کے روز طالبان قیادت سے کیا بات چیت کی، لیکن خیال کیا جاتا ہے کہ پاکستان کی خفیہ ایجنسی کا طالبان پر بہت اثر ہے۔
طالبان قیادت کا صدر دفتر پاکستان میں تھا اور اکثر کہا جاتا ہے کہ اس کے پاکستانی خفیہ ایجنسی 'انٹر سروسز انٹیلی جنس ایجنسی' (آئی ایس آئی) سے براہ راست روابط ہیں۔
یہ الگ بات ہے کہ پاکستان نے طالبان کو فوجی امداد سے باقاعدہ انکار کیا ہے لیکن افغان حکومت اور واشنگٹن طالبان پر پاکستان کی مدد حاصل کرنے کا الزام لگاتا رہا ہے۔
دریں اثنا سیکریٹری خارجہ ہرش وردھن شرنگلا نے کہا کہ بھارت اور امریکہ افغانستان میں پاکستان کے اقدامات پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں۔