پائلٹز کے لائسنس کی جانچ کے عمل کے دوران غلطی کی تحقیقات کے بعد پاکستانی حکومت نے 50 کمرشل پائلٹز کے لائسنس منسوخ کردیئے ہیں۔
اطلاع کے مطابق وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ کو آگاہ کیا ہے کہ بین الاقوامی سول ایوی ایشن آرگنائزیشن کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے حکام نے تمام 860 کمرشل پائلٹز کے لائسنسز کا جائزہ لیا ہے اور مکمل جانچ پڑتال کے بعد ان میں سے 50 کو منسوخ کر دیا ہے۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق محمود کھوکھر کی جانب سے دائر کردہ ایک رپورٹ کے مطابق پائلٹ قومی پرچم بردار طیارے کے ساتھ ساتھ دیگر پاکستانی نجی اور غیر ملکی ایئر لائنز کے لئے بھی کام کر رہے تھے۔
اس رپورٹ کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کو یہ کام سونپ دیا گیا ہے کہ وہ ان پائلٹز کے خلاف کارروائی کرے جو غیر منصفانہ ذرائع سے لائسنس حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے پچھلے برس 25 جنوری کو ہوا بازی کے سکریٹری سے پائلٹز کے لائسنسوں کے لئے امتحان اور عمل کے دوران مشاہدہ ہونے والی غلطی کے ضمن میں کمیشن کی تحقیقات کے لئے بورڈ آف انکوائری کے قیام کے لئے درخواست کی تھی۔
اس کے بعد ایک انکوائری بورڈ تشکیل دیا گیا اور اس کی رپورٹ میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ کمپیوٹر ڈیٹا فرانزک شواہد کے مطابق 262 پائلٹز کے لائسنس 'جعلی' تھے۔