پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد ہائی کورٹ میں اسد درانی کی طرف سے اپنا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکلوانے کے لیے دائر پٹیشن پر پاکستان کی وزارت دفاع نے اپنا تحریری جواب جمع کرا دیا ہے۔
پاکستان کی وزارت دفاع نے اسد درانی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئی ایس آئی کے سابق سربراہ بھارتی خفیہ ایجنسی 'را' کے ساتھ رابطوں میں رہے ہیں۔ ان کا نام ای سی ایل سے نہ نکالا جائے۔
اسد درانی کی بھارتی خفیہ ایجنسی کے سابق سربراہ امرجیت سنگھ دولت کے ساتھ مل کر لکھی گئی کتاب ’اسپائی کرانیکلز‘ کا مواد آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی ہے، جبکہ مزید کتابیں زیر تکمیل ہیں، ان کا بیرون ملک جانا قومی سلامتی کے خلاف ہے۔
تحریری جواب میں مزید کہا گیا ہے کہ جنرل درانی دیگر ملک دشمن عناصر سے بھی رابطے میں ہیں۔ جنرل درانی وزارت دفاع کو دیئے گئے تحریری حلف کی پاسداری نہیں کر رہے ہیں۔
دوسری جانب وزارت دفاع کے جواب پر اسد درانی کا کہنا ہے کہ معاملہ عدالت میں ہے ابھی کوئی بات نہیں کروں گا۔ تفصیلات کے مطابق، وزارت دفاع نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ اسد درانی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے معاملے پر تحریری جواب داخل کرا دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
سعودی عرب میں ساڑھے 11 ارب ریال کی بدعنوانی کا انکشاف، 32 افراد گرفتار
لبنان: پولیس سے جھڑپ میں ایک ہلاک، 220 سے زائد زخمی
وزرات دفاع نے جواب میں کہا ہے کہ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ اسد درانی بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے ساتھ سنہ 2008 سے جڑے ہیں اور وہ دوسرے ملک دشمن عناصر کے ساتھ بھی سنہ 2008 سے رابطے میں ہیں۔